رمضان المبارک کا مہینہ روحانی عبادات کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے بھی بے شمار فوائد رکھتا ہے، تاہم روزے کے دوران جسمانی سرگرمیوں کو برقرار رکھنے اور توانائی بحال رکھنے کے لیے متوازن غذا کا استعمال انتہائی ضروری ہے۔ ماہرین غذائیت کے مطابق رمضان میں صحت مند کھانے پینے کے طریقے اپنا کر نہ صرف روزے کے دوران توانائی کو برقرار رکھا جا سکتا ہے بلکہ صحت کو بھی بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
افطار کا آغاز پانی اور کھجور سے کریں۔ ماہرغذائیات کے مطابق افطار کا آغاز تھوڑی مقدار میں پانی پی کر کرنا چاہیے، جس کے بعد کھجور کھائی جائے۔ کھجور قدرتی شکر کا ایک بہترین ذریعہ ہے، جو طویل روزے کے بعد جسم کو فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ کھجور میں موجود ریشے (فائبر) صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہوتے ہیں، تاہم کھجور کے ساتھ کچھ میوہ جات یا پروٹین سے بھرپور غذائیں بھی کھانی چاہییں تاکہ بلڈ شوگر میں تیزی سے اضافے کے امکانات کو کم کیا جا سکے۔
ماہرین مانتے ہیں کہ افطار کے وقت صرف ایک یا دو کھجوریں کھانی چاہییں کیوں کہ زیادہ مقدار میں کھجور کھانے سے بلڈ شوگر لیول بڑھ سکتا ہے۔ افطار کے بعد زیادہ مقدار میں کھانا کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔ کھانا آہستہ آہستہ اور اچھی طرح چبا کر کھانا چاہیے تاکہ ہاضمے پر بوجھ نہ پڑے اور جسم کو مناسب طریقے سے غذائیت مل سکے۔
غذائی ماہرین کے مطابق کھانے کی پلیٹ کو 3 حصوں میں تقسیم کرنے سے متوازن غذا حاصل کی جا سکتی ہے۔ پہلے حصے میں نشاستہ دار سبزیاں یا سلاد شامل ہونی چاہییں، دوسرے حصے میں فائبر سے بھرپور پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس جیسے آلو، براؤن رائس یا جو شامل ہونے چاہییں، اور تیسرے حصے میں پروٹین والی غذائیں جیسے چکن، گائے کا گوشت، مچھلی یا دالیں شامل ہونی چاہییں۔ افطار کے بعد کچھ پھل کھانا بھی فائدہ مند ہے۔
سحری کا کھانا روزے کے دوران توانائی برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ سحری میں پروٹین اور صحت بخش چکنائی والی غذائیں شامل کرنی چاہییں کیوں کہ یہ غذائیں دیر سے ہضم ہوتی ہیں اور بھوک کے احساس کو کم کرتی ہیں۔ انڈے، ایواکاڈو، دلیا، دہی اور گری دار میوے سحری کے لیے بہترین انتخاب ہیں۔
رمضان میں پانی کی کمی سے بچنے کے لیے افطار اور سحری کے درمیان وافر مقدار میں پانی پینا ضروری ہے۔ سوپ، تازہ جوس اور پانی سے بھرپور پھل جیسے تربوز، خربوزہ، اور کھیرا کھانا بھی جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ رمضان میں میٹھے مشروبات، تلی ہوئی چیزیں اور زیادہ میٹھی غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیے۔