دن کے وقت خصوصاً دوپہر کے اوقات میں متعدد افراد کو سستی، غنودگی اور نیند کا سامنا ہوتا ہے، لیکن طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ کیفیت درمیانی عمر یا بڑھاپے میں روزانہ ہونے لگے تو یہ دماغی بیماری ڈیمینشیا کی نشانی ہوسکتی ہے۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی میں کی گئی ایک نئی تحقیق میں 733 خواتین کو شامل کیا گیا، جن کی اوسط عمر 83 سال تھی اور تحقیق کے آغاز میں ان میں سے کوئی بھی ڈیمینشیا کی شکار نہیں تھی۔ تحقیق کے دوران ان خواتین کو 5 سال تک نیند اور جسمانی گھڑی کے افعال کی بنیاد پر مانیٹر کیا گیا۔ محققین نے تمام خواتین کو کلائیوں پر ایسی ڈیوائسز پہنائیں جو نیند کے دورانیے، معیار اور دوپہر کی غنودگی کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہیں۔ تحقیق کے دوران 164 خواتین میں ڈیمینشیا کے ابتدائی اثرات، جبکہ 93 خواتین میں مکمل ڈیمینشیا کی تشخیص ہوئی۔ تحقیق میں شامل خواتین کو تین گروپس میں تقسیم کیا گیا: تحقیق کے اختتام پر معلوم ہوا کہ دوپہر میں زیادہ نیند لینے اور دن کے وقت غنودگی محسوس کرنے والے افراد میں ڈیمینشیا کی تشخیص کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند اور جسمانی گھڑی میں آنے والی یہ تبدیلیاں ڈیمینشیا کے ابتدائی اشارے ہوسکتے ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج جرنل نیورولوجی میں شائع کیے گئے ہیں، تاہم محققین کا کہنا ہے کہ نیند، قیلولے اور جسمانی گھڑی میں تبدیلیوں کے پیچھے چھپے میکنزمز کو مزید جانچنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر کوئی شخص دن میں غیر معمولی غنودگی محسوس کرے، تو اسے چاہیے کہ وہ اپنی نیند کے معمولات کا جائزہ لے اور کسی بھی غیر معمولی تبدیلی کی صورت میں فوری طور پر طبی ماہرین سے رجوع کرے۔تحقیق کی تفصیلات
تحقیق کے نتائج
ماہرین کی رائے
احتیاطی تدابیر

غنودگی کا سامنا کرنے سے ایک سنگین مرض کا خطرہ: نئی تحقیق میں انکشاف