وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت مذاکرات کے لیے سعودی عرب یا یو اے ای میں مقام کا تعین کریں گے، جبکہ امریکا بنیادی ثالثی کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے جنگ بندی کی کوئی درخواست نہیں کی، اور اگر ایسا ہوتا تو عالمی برادری اس کی تصدیق کرتی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی افواج جنگ سے پہلے والی پوزیشن پر واپس جائیں گی، تاہم اس کے لیے کوئی مخصوص وقت کا تعین نہیں کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی مشیر قومی سلامتی اور ڈی جی آئی ایس آئی کریں گے، جبکہ سعودی عرب اور یو اے ای ممکنہ میزبان ہوں گے۔
وزیراعظم نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ جنگ کے دوران اسرائیل نے بھارت کی بھرپور مدد کی، لیکن پاکستان نے فتح حاصل کی۔
یہ مذاکرات خطے میں امن اور استحکام کے لیے اہم پیش رفت ثابت ہو سکتے ہیں۔