وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے لاہور بار ایسوسی ایشن کو پانچ کروڑ روپے فنڈ دینے کے فیصلے پر الیکشن کمیشن میں ان کی نااہلی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ یہ آئینی درخواست پشاور سے تعلق رکھنے والے وکیل ارسلان آفریدی ایڈووکیٹ نے جمع کرائی ہے۔
درخواست گزار کے مطابق علی امین گنڈاپور نے صوبائی کابینہ سے منظوری حاصل کر کے پنجاب کے ایک نجی ادارے یعنی لاہور بار ایسوسی ایشن کو پانچ کروڑ روپے کا فنڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا، جو آئین، قانون، اور عدالتی فیصلوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ دوسرے صوبے کے بار ایسوسی ایشن کو فنڈ دینا رشوت اور سیاسی فائدے حاصل کرنے کی کوشش کے زمرے میں آتا ہے۔ اس عمل کو صوبے کی امانت میں خیانت قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام پہلے ہی شدید معاشی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، ایسے میں صوبائی خزانے کو کسی اور صوبے میں سیاسی بنیادوں پر استعمال کرنا غیرقانونی اور غیرآئینی ہے۔
درخواست گزار نے یہ نکتہ بھی اٹھایا کہ این ایف سی ایوارڈ اور آئین کے تحت صوبائی وسائل کا استعمال صرف متعلقہ صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہو سکتا ہے، سوائے ہنگامی صورتحال یا کسی قدرتی آفت کے۔ لاہور بار کو دیا گیا فنڈ ان تمام تقاضوں سے متصادم ہے۔
درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو ان کے اقدام پر فوری طور پر نااہل قرار دیا جائے، صوبائی اسمبلی کی رکنیت سے ڈی نوٹیفائی کیا جائے، اور ان کے خلاف آئین و قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔
درخواست میں سپریم کورٹ کے ماضی کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عوامی نمائندوں کا فنڈز کا غیرقانونی استعمال نہ صرف ان کی نااہلی کا سبب بن سکتا ہے بلکہ یہ عوام کے اعتماد اور ریاستی نظام پر بھی کاری ضرب ہے۔