پشاور۔ صوبائی حکومت نے پشاور کی رونقیں بحال کرنے کی جانب ایک اور انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے کمیٹی قائم کر دی۔ 13 ممبرز پر مشتمل کمیٹی پشاور کے حوالے سے کام کرے گی۔ جس کے چیئرمین معاون بلدیات کامران بنگش ہوں گے۔محکمہ بلدیات کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پشاور کے احیاء کے لئے بنائی گئی کمیٹی میں صحافی برادری سے صحافی اسماعیل خان، تاریخ سیاحت اورثقافت کے ماہر ڈاکٹر علی جان، سوشل ایکٹیوسٹ عرفان سلیم، آرکیٹکٹ و اربن ڈیویلپمنٹ ماہر طاہر خٹک، یوتھ ایکٹیوسٹ و پبلک پالیسی ماہر محمد عثمان، سابقہ ناظم پشاور محمد عاصم، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سمیت منتخب عوامی نمائندے بھی شامل ہیں۔
کمیٹی کی تشکیل و اہمیت پر بات کرتے ہوئے وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے بلدیات کامران بنگش نے کہا ہے کہ احیائے پشاور کے لیے کمیٹی 13 ممبران پر مشتمل ہوگی۔ جن میں پہلی بار صحافی، بلدیاتی ایکسپرٹ اور ثقافتی ماہرین کمیٹی میں شامل کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی تشکیل وزیراعلی خیبرپختونخوا کی خصوصی ہدایت پر کی گئی جبکہ کمیٹی تاریخی شہر پشاور کے احیاء کے حوالے سے تجاویز دے گی۔ کمیٹی 90 دن کے اندر اندر مذکورہ احیاء کیلئے کاغذی کارروائی مکمل کرے گی۔کمیٹی کی خودمختاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے معاون بلدیات نے کہا کہ کمیٹی کسی بھی متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے تجاویز لے سکے گی جبکہ اس کے ممبران بغیر کسی تنخواہ یعنی رضاکارانہ طور پر کام کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ روایتی طریقوں سے ہٹ کر پشاور کی تاریخی شکل بحال کر رہے ہیں۔ احیاء پشاور دیرپا اور بروقت سوچ کا منصوبہ ہے۔ عوامی فیڈ بیک و تجاویز بارے میں اشارہ کرتے ہوئے کامران بنگش نے واضح کیا کہ جن کے پاس جو بھی تجویز ہو، ہمیں پہنچا دیں۔