پشاور۔پشاور سمیت صوبے بھر میں ڈالر کے ذخیرہ اندوزوں کا سراغ لگا لیا ہے یکم جنوری 2019سے لیکر اب تک اوپن مارکیٹ سے بھاری مالیت میں ڈالر خرید کر ذخیرہ اندوزوں کی نشاندہی ایف ایم یو نے کردی ہے انسداد سمگلنگ ترمیمی آرڈیننس سوئم کے تحت حکومت نے اس مافیا کے خلاف کاروائی کے اختیارات حاصل کر لئے ہیں ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کو سرسری سماعت کے بعد پندرہ سال کی قید کی سزا دی جا سکے گی۔
پشاور، چارسدہ، صوابی، بونیر، ضلع خیبر، مہمند، اورکزئی، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں، سمیت مختلف اضلاع میں شناختی کارڈ کی تفصیلات قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی ارسال کی ہے ٗ طلب اور رسد کے مطابق آزادانہ بنانے کے بعد پالیسی لاگو ہونے کے بعد کالا دہن رکھنے والی مافیا نے ناجائز فائدہ اٹھا کر اوپن مارکیٹ سے ڈالر خرید کر ذخیرہ کیا ہے مافیا میں تاجر کے علاوہ بینکرز،بیگمات اور منی چینجرز عام ہیں ٗ سب سے زیادہ ذخیرہ اندوز کا تعلق پشاور سے دوسرے نمبر پر خیبر سے،تیسرے نمبر پر بونیر سے چوتھے نمبر پر صوابی سے ہے۔