پشاور۔پنجاب سے خیبرپختونخوا گندم فراہمی اور اس سلسلہ میں حائل مشکلات کے معاملہ پر سپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر میدان میں آگئے مسائل حل کے لیے دونوں صوبوں کے نمائندوں کو آمنے سامنے بٹھا دیا صوبائی حکومت کے نمائندوں نے اتفاق رائے سے حل نکالنے پراتفاق کرلیا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے صوبائی وزیر برائے خوراک پنجاب عبدالعلیم اور صوبائی وزیر برائے خوراک خیبر پختونخواہ قلندر خان لودھی نے گذشتہ روز ملاقات کی جس میں صوبائی سیکرٹریز خوراک اور ممبر ایس ایم بی آر خیبر پختونخوا نے بھی شرکت کی۔
ملاقات میں خیبرپختونخواہ کو ضروریات کے مطابق گندم کی فراہمی اور ملک میں زرعی شعبے کی ترقی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ خیبرپخوتنخواہ میں گندم کی پیداوار اس کی ضروریات سے کم ہے صوبے کی ضرروریات کے مطابق گندم کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں غذائی اجناس کی بلا تعطل فراہمی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ زراعت ملکی ترقی میں ریڑی کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اس شعبے کی ترقی کے لیے کاشتکاروں کو درپیش مشکلات کو حل کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے پارلیمانی سطح پر زراعت کی ترقی کے لیے اْٹھائے جانے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ زراعت کی ترقی کے لیے پارلیمان کی خصوصی کمیٹی برائے زرعی مصنوعات تشکیل دی گئی ہے جو زرعی شعبے کی ترقی کے لیے فعال کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومتیں کو زراعت کے شعبے کی ترقی کے لیے مربوط پالیسی وضع کرنے کے لیے پارلیمانی کمیٹی کو تجاویز دینے کا کہا۔اس موقع پر صوبائی وزراء نے زراعت کی ترقی کے لیے سپیکر قومی اسمبلی کی گہری دلچسپی کو سراہا۔
صوبائی وزیر برائے خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا کہ پنجاب کے پاس گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں اور گندم کی قلت کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے سپیکر کو یقین دلایا کہ خیبرپختونخواہ سمیت دیگر صوبوں کو ضررویات کے مطابق گندم کی فراہمی کے لیے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔