پشاور۔خیبرپختونخواحکومت نے ملک بھر میں جاری کوروناوائرس جیسی ایمرجنسی صورتحال کے باوجودصوبے میں عوامی ترقیاتی عمل کوجاری رکھتے ہوئے ایکسس ٹو کلین انرجی پروگرام کے تحت صوبے میں 8ہزارسرکاری سکولوں،4ہزارمساجداور187بنیادی طبی مراکز کوشمسی نظام سولر ا ئزیشن پر منتقل کرنے کے منصوبوں پر باقاعدہ کام کا آغازکردیاہے جن کی تکمیل سے صوبے میں توانائی کے بحران کو کافی حد تک کنٹرول کرنے میں مددملے گی۔
اس سلسلے میں سیکرٹری توانائی محمد زبیرخان اورچیف ایگزیکٹوپیڈوانجینئرنعیم خان کی سربراہی میں صوبے میں 8ہزارسکولوں،4ہزارمساجداور187بنیادی طبی مراکزکوشمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبوں پرباقاعدہ کام کے آغازکے حوالے سے کنٹریکٹ ایوارڈ کے معاہدوں پر دستخط کرنے کی تقریب پیڈوہاؤس میں منعقدہوئی تقریب میں کوروناوائرس جیسی ایمرجنسی صورتحال میں حکومت کے جاری کردہ ایس اوپیزکے تحت سماجی فاصلے کی پالیسی کومدنظررکھ کرچیدہ چیدہ متعلقہ حکام نے شرکت کی تقریب میں 8ہزارسکولز اور187بنیادی مراکزصحت کے پراجیکٹ ڈائریکٹرسولرائزیشن انجینئرپیرایمل اور4ہزارمساجد کیلئے پراجیکٹ ڈائریکٹرسولرائزیشن انجینئرخرم درانی نے منصوبوں پرکام کے آغازکے حوالے سے منتخب ہونے والے ٹھیکہ داروں کیساتھ معاہدوں پر دستخط کئے۔
تقریب میں جنرل منیجرہائیڈل انجینئرزاہد اخترصابری اورڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن وفنانس پیڈوڈاکٹرشاہد کریم بھی شریک ہوئے ایشیائی ترقیاتی بینک کے مالی تعاون سے 4ارب40کروڑ روپے کی لاگت سے صوبے کے8ہزارسرکاری سکولوں اور187بنیادی مراکزصحت کی شمسی توانائی کے نظام پر منتقلی کے منصوبوں پر کام شروع کیاجائے گا۔ان منصوبوں سے تقریباً12میگاواٹ بجلی پیداہوگی۔اسی طرح صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 2ارب40کروڑروپے کی لاگت سے صوبے کی 4ہزارمساجد کوشمسی توانائی کے نظام پر منتقل کرنے کامنصوبہ بھی آئندہ 2سالوں میں مکمل کیا جائے گاان منصوبوں کی تکمیل سے تعلیمی اداروں اورمساجد میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گااورموجودہ توانائی کے بحران پر بھی قابوپانے میں مددملے گی۔