پشاور۔پشاورہائیکورٹ نے صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں وکلاء کیلئے گریڈ 17اور18 افسران کے برابر علاج مفت کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو10جون تک اعلامیہ جاری کرنے کا حکم دے دیایہ احکامات جسٹس قیصر رشید اور جسٹس محمد ناصر محفوظ پر مشتمل دورکنی بنچ نے زاہد اللہ زاہد ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائرصوبائی حکومت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر جاری کیے اس موقع پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سکندرحیات شاہ بھی عدالت میں پیش ہوئے دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا
کہ صوبے کے وکلاء کو سرکاری ہسپتالوں میں مفت طبی سہولیات کیلئے پشاورہائیکورٹ بارایسوسی ایشن نے 2016میں رٹ پٹیشن دائر کی تھی جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بھی فریق بنایا گیا تھا جو 2018میں ہائیکورٹ نے منظورکرلی تاہم اسکے باوجود فیصلے پر عملدرآمد نہ کیاجارہا ہے جس پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی اس موقع پر اے اے جی سکندرحیات نے حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن پیش کیا اوربتایا گیا کہ وکلاء کیلئے صوبے کے تحصیل وڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں علاج مفت کردیا گیاہے تاہم عدالت نے قراردیا کہ وکلاء کیلئے علاج صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں مفت ہونا چاہیے اور حکومت کو حکم دیا کہ اس حوالے سے اعلامیہ جاری کرکے 10جون تک عدالت میں پیش کرے جبکہ کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی۔