فاسٹ باﺅلروہاب ریاض کا کہنا ہے کہ بینچ پر بیٹھنے سے بہتر ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ سے دور رہوں۔
دورئہ انگلینڈ پاکستانی ٹیم کے لیے ہمیشہ بہت چیلنجنگ ہوتا ہے، موجودہ صورتحال میں پرفارمنس کے ساتھ کورونا وائرس سے بچاﺅکی کوشش بھی کرنا پڑے گی،مجھے یقین ہے کہ دونوں بورڈز تمام احتیاطی تدابیر کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکن وسائل بروئے کار لائیں گے،اس وقت کرکٹ کی بحالی ضروری ہے اور اس کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
ٹیسٹ کرکٹ سے وقفے کے حوالے سے سوال پر 34سالہ وہاب ریاض نے کہا کہ جب میں نے یہ فیصلہ کیا تو اس وقت 2سال سے ٹیسٹ ٹیم سے باہر تھا۔
میری وائٹ بال کرکٹ میں کارکردگی زیادہ اچھی تھی،اب میں صرف اس وقت ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا چاہوں گا جب اپنی پرفارمنس سے پاکستان کی جیت میں کردار ادا کرنے کے قابل ہوں اور ٹیم کا مستقل ممبر بن سکوں، بنچ پر بیٹھنے سے بہتر ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ سے دور رہوں۔
وہاب ریاض نے کہاکہ میں نے ہمیشہ سپورٹس مین سپرٹ کے تحت کرکٹ کھیلی،اگر آخری گیند پر حریف ٹیم کو2 رنز درکار ہوں گے تو میں یہ کبھی نہیں چاہوں گا کہ گیند کرنے سے پہلے اگر بیٹسمین کریز سے باہر نکل رہا ہوتو اسے رن آوٹ کردوں کیونکہ ایسی جیت بے مزہ ہوتی ہے، میں زندگی کے ہر لمحے سے لطف اندوز ہوتا ہوں اور زیادہ ٹینشن نہیں لیتا۔