یونس خان کو دورہ انگلینڈ کے لیے پاکستان کا بیٹنگ کوچ مقرر کردیا گیا
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پاکستان کے کامیاب ترین بیٹسمین اور سابق کپتان یونس خان کو دورہ انگلینڈ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا بیٹنگ کوچ مقرر کردیا گیا ہے۔
اس موقع پر یونس خان کا کہنا تھا کہ میرے لیے اپنے ملک کی نمائندگی سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں اور انگلینڈ کے ایک مشکل دورے کی صورت میں ایک بار پھر ملک کی نمائندگی کا موقع ملنا میرے لیے اعزاز ہے۔
قومی ٹیم کے ہیڈکوچ مصباح الحق کا کہنا تھا کہ یونس خان کی ساکھ اور ان کا ریکارڈ نوجوان کھلاڑیوں کے لیے صلاحیتیں نکھارنے اور بہترین کرکٹرز بننے میں اہم کردار اداکرے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے کہا مجھے خوشی ہے کہ یونس خان جیسے قد آور اور شاندار بیٹنگ ریکارڈ کے حامل کرکٹر نے اس اہم دورے کے لیے پاکستان کرکٹ کے ساتھ کام کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ وسیم خان نے کہا کہ انہوں نے جب اس حوالے سے یونس خان سے رابطہ کیا تو ان کا اس عہدے کے ذریعے ملک کی خدمت کرنے کا جوش اور جذبہ قابل دید تھا۔
انہوں نے کہا کہ یونس خان کا کام کرنے کے اصول، میچ کی تیاری کا عزم اور انگلش کنڈیشنز میں کھیل کی آگاہی اور حکمت عملی پر مکمل عبور ہمارے لیے بہت قیمتی ثابت ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونس خان بہت سے موجودہ کھلاڑیوں کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کی بہت عزت کی جاتی ہے، بلاشبہ اسکواڈ میں شامل کھلاڑی میدان کے اندر اور باہر، ہر انداز میں یونس خان کی موجودگی کا بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔
یونس خان نے 2000 سے 2017 تک محیط اپنے ٹیسٹ کیرئیر میں 118 میچوں میں 52 سے زائد کی اوسط کے ساتھ 10ہزار 99 رنز بنائے۔ سری لنکا کے خلاف کراچی میں 313 رنز کی اننگز ان کے کیرئیر کی بہترین اننگز تھی جس کی بدولت انہیں آئی سی سی رینکنگ میں پہلی پوزیشن ملی۔
دورہ انگلینڈ کے لیے اضافی کھلاڑیوں کو انگلینڈ بھیجا جارہا ہے لہٰذا ضروری ہے کہ ان کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے بہترین کوچز تعینات کیے جائیں تاکہ نوجوان کرکٹرز کے کھیل میں نکھار آسکے۔ انگلینڈ کے خلاف یونس خان کا ریکارڈ خاصا متاثر کن ہے، انگلینڈ میں کھیلے جانے والے 9 ٹیسٹ میچوں کی 16 اننگز میں یونس خان نے 50 سے زائد کی اوسط کے ساتھ 810 رنز بنائے، اس دوران انہوں نے 2 سنچریاں (اوول 2016 میں 218 اور ہیڈنگلے 2006 میں 173 رنز کی اننگز) اور 3 نصف سنچریاں بنائیں۔
واضح رہے بورڈ کی جانب سے یہ فیصلہ ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باو¿لنگ کوچ وقار یونس کو ضروری اور اہم وسائل کی فراہمی کے لیے کیا گیا ہے جو انہیں ٹیم کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔