لاہور- ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز میں جہاں تیزی آ رہی ہے وہیں پر وباء نے ملکی سیاستدانوں کو نشانے پر رکھ لیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی فرخ حبیب، سینیٹر ثنا جمالی، جے یو آئی (ف) کی چیف وہپ قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی ، ایم کیو ایم کے اسامہ قادری کا ٹیسٹ مثبت آ گیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس پاکستان میں اپنے پنجے گاڑ چکی ہے جس کے باعث اب تک ملک میں ایک لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 2 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بھی بن چکے ہیں۔ پاکستان میں 26 فروری 2020ء کو کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا جبکہ اس وائرس سے ملک میں پہلی موت کی تصدیق 18 مارچ کو ہوئی تھی۔ یہ وبا ملک میں تیزی سے پھیلتے ہوئے نہ صرف عام لوگوں کو متاثر کر رہی ہے بلکہ ملک کے ایوانوں میں پہنچتے ہوئے متعدد سیاست دانوں، ارکان قومی و صوبائی اسمبلیوں کو بھی اپنا شکار بنا چکی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے فیصل آباد سے رکن قومی اسمبلی فرخ حبیب کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے دوسری طرف جمعیت علمائے اسلام کی چیف وہپ شاہد اختر بھی مہلک وباء کا نشانہ بن گئی ہیں۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور سینیٹر ثنا جمالی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ایم این اے اُسامہ قادری کا کورونا ٹیسٹ رپورٹ مثبت آ گیا ہے۔ جس کے بعد تمام لوگوں نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی ملک میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے پہلے سیاستدان تھے جبکہ اس وائرس سے جن سیاست دان کا انتقال سب سے پہلے ہوا وہ حاجی اللہ یار انصاری تھے۔ اس کے علاوہ اب تک 46 سیاسی شخصیات میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے کچھ اس بیماری سے جان کی بازی بھی ہارگئے ہیں۔
علاوہ ازیں 8 جون کو ملک میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید، مریم اورنگزیب، سیّد فیض الحسن، خواجہ سلمان رفیق، ڈاکٹر طارق فضل چودھری سمیت کی سیاستدانوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ خیبرپختونخوا کے ضلع مردان سے منتخب ہونے والے پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی میں 27 مارچ کو کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔
اس کے بعد جس شخصیت میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی وہ خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر آف پبلک ہیلتھ ڈاکٹر اکرام اللہ خان تھے، جس میں 17 اپریل کو کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بلدیات و دیہی ترقی کامران بنگش میں 25 اپریل کو کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ ان کا کورونا کا ٹیسٹ خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور کی لیبارٹری میں ہوا تھا، جس کا نتیجہ مثبت آیا تھا۔
27 اپریل کو گورنر سندھ عمران اسمٰعیل میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹر پر بذریعہ ٹوئٹ عمران اسمٰعیل نے لکھا کہ میرا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے، لیکن اللہ کرم کرنے والا ہے اور میں اس کا مقابلہ کروں گا۔ عمران اسمٰعیل کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر 30 اپریل کو اپنے 2 بچوں سمیت کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے تھے۔
اپریل کے بعد مئی پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے کافی خطرناک رہا اور 7 مئی کو خیبرپختونخوا کے وزیر ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ 10 مئی کو پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
قبائلی علاقے سے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی گل ظفر خان میں 10 مئی کو کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ لوئر دیر سے پی ٹی آئی ایم این اے محبوب شاہ میں بھی 10 مئی کو کورونا کی تصدیق ہوئی تھی۔ 20 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی شاہین رضا کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگئی تھیں۔
پنجاب کے وزیر توانائی اور پی ٹی آئی رکن ڈاکٹر اختر ملک میں 23 مئی کو کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ 23 مئی کو ہی وزیر خواندگی و غیر رسمی بنیادی تعلیم راشد حفیظ کا بھی کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ 29 مئی کو وزیر مملکت برائے سیفران اور انسداد منشیات شہریار آفریدی نے عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی تھی۔
3 جون کو صوبہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی جمشید الدین کاکاخیل کورونا وائرس کا شکار ہوکر انتقال کرگئے۔ 5 جون کو پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی رائے محمد مرتضیٰ اقبال میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ 6 جون کو رکن قومی اسمبلی عثمان خان ترکئی اور ان کے خاندان کے دیگر 3 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
صوبہ پنجاب کے وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور اعجاز عالم آ گیسٹن کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ 8 جون کو مثبت آیا تھا۔ 8 جون کو ہی پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی جے پرکاش لوہانا بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔ 8 جون کو ہی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا۔