نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے، پاکستان کسی صورت پہلا قدم نہیں اٹھائے گا، ہم الرٹ ہیں، بھارت نے جارحیت کی تو بھرپور جواب دیں گے۔
اسلام آباد میں علاقائی مکالمہ 2025 کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کا مقدمہ 10 منٹ بعد جس پولیس سٹیشن میں درج کیا گیا وہاں پہنچنے میں ہی 45 منٹ لگتے ہیں، بھارت دنیا کو بیوقوف نہ بنائے، پاکستان اس افسوسناک واقعے میں بالکل ملوث نہیں، بھارت نے بغیر کیس ثبوت کے بے بنیاد الزامات لگائے۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام ڈارمے کا مقصد بھارت میں جاری تحریکوں سے توجہ ہٹانا تھا، کئی بھارتی ریاستوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت خطےمیں لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرات میں ڈال رہا ہے، پاکستان نے ہمیشہ جارحیت کے خلاف آواز اٹھائی، پاکستان ہمیشہ خطے میں امن کا داعی رہا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم کرنے کا مجاز نہیں، سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، ہم اپنے حصے کا ایک قطرہ پانی نہیں چھوڑیں گے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کیا گیا، بھارتی پابندیوں کے بعد قومی سلامتی کمیٹی نے اہم فیصلے کئے، قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا کہ پانی کی بندش یا رخ موڑنا جنگی اقدام تصور ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی رہنماؤں نے پاکستان کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی درخواست کی، ہرقسم کی دہشت گردی کی مذمت کرنا ہماری پالیسی ہے، خطے میں صورتحال تبدیل ہو رہی ہے، دنیا کو بتا دیا کہ پاکستان کسی بھی صورتحال میں پہلا قدم نہیں اٹھائے گا لیکن جارحیت مسلط کی گئی تو پورے قومی عزم اور طاقت سے جواب دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 29 اور 30 اپریل کی رات بھارتی طیاروں نے مس ایڈونچر کی کوشش کی مگر انہیں بھاگنے پر مجبور کر دیا، پاک فوج نے بھارتی فضائیہ کی مہم جوئی کےعزائم کو لمحوں میں ناکام بنا دیا۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ہماری سرزمین کبھی دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہوگی، عالمی برادری خطے کی صورتحال کا نوٹس لے، مسئلہ کشمیر کو کسی صورت بھی پس پشت نہیں ڈالا جائے گا۔