بھارت میں بلاول بھٹو کا سوشل میڈيا اکاؤنٹ بھی بلاک کر دیا گیا

بھارت میں پاکستانیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور اب چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا بھی سوشل میڈيا اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا۔

بھارت نے وزیراعظم شہباز شریف اور آئی ایس پی آر کے سوشل میڈیا چینل بند کیے جس کے بعد  بلاول بھٹو کا بھی سوشل میڈيا اکاؤنٹ بھارت میں بلاک کیا گیا ہے۔

گزشتہ دنوں  بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے بعد دلی سرکار کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ مودی سن لے دریائے سندھ ہمارا ہے، اس میں یا تو ہمارا پانی بہے گا یا اُن کا خون۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان کاکہنا ہے کہ پہلگام واقعے کی سچائی سامنے آنے پر بھارت گھبرا گیا ہے ، بلاول کا اکاؤنٹ بلاک کرنابھارت کا جھوٹ بے نقاب کرتا ہے۔

سندھ کے سینیر وزیر شرجیل میمن نے کہاکہ بھارت نےبلاول بھٹوکا ایکس اکاؤنٹ بلاک کر کے بزدلی کی نئی مثال قائم کی، یہ مودی سرکار کے خوف کی علامت ہے۔

اس سے قبل مودی سرکار کو پاکستانی میڈیا کی جانب سے پیش سچ ایک آنکھ نہ بھایا اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور آزادی اظہار کے علمبردار ہونے کے دعویدار بھارت نے پہلگام واقعے پر حقائق نشر کرنے والے پاکستان کے سب سے بڑے نیوز چینل جیونیوز سمیت پاکستان کے 16 یوٹیوب چینلز پر پابندی لگادی۔

 پاکستان کے معروف انگریزی روزنامے دی نیوز کے سوشل میڈیا اکاونٹس، جیو نیوز کے خصوصی سیگمنٹ سچوئیشن روم کے اینکر مبشر ہاشمی اور پی ایس ایل کی فرنچائز لاہور قلندرز کے سوشل میڈیا اکاونٹس بھی بھارت میں بند کردیے گئے۔

اداکارہ ماہرہ خان اور ہانیہ عامر سمیت کئی پاکستانی فنکاروں اور ایتھلیٹ ارشد ندیم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بھارت میں بند کیے جاچکے ہیں۔

پاک بھارت کشیدگی

22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک اور ایک درجن کے قریب زخمی ہو گئے تھے جس کے بعد بھارت نے بنا کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی اور سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کردیا۔

تاہم پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کی ناصرف مذمت کی گئی بلکہ وزیراعظم شہباز شریف نے یہ پیشکش بھی کی کہ اگر بھارت معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروانا چاہتا ہے تو پاکستان ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے۔