پہلگام واقعے اور بھارتی جنگی جارحیت کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق متفقہ قرارداد آج شام قومی اسمبلی کے اجلاس میں لائی جائے گی، اجلاس میں ارکان اس اہم ترین ایشو پر اظہار خیال بھی کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی جارحیت اور ریاستی سرپرستی میں کراس بارڈر ٹیررازم پر کھل کر بات کی جائے گی اور حکومت کی طرف سے قومی بیانیہ اور پالیسی بھی وضع کی جائے گی۔ جبکہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر حکومت اپنی حکمت عملی سے بھی آگاہ کرے گی۔
وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری کی گفتگو
وزیر اطلاعات اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی بریفنگ میں شرکت کے بعد وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ اجلاس کے شرکا کو پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی بھارتی منصوبہ بندی سےآگاہ کیا گیا۔
طلال چوہدری نے بتایا کہ بریفنگ میں تمام سیاسی جماعتوں کو آگاہی ملی کہ کیسے پلان بنا کر یہ واقعہ کیا گیا، مودی پاکستان اور مسلمان دشمنی کے ذریعے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے۔
مودی کے بیانیے پر دنیا نے اعتبار نہیں کیا: طلال چوہدری
وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ بھارت کا مقصد سندھ طاس معاہدے کو بھی ہدف بنانا تھا ،مگر اس بار مودی کے بیانیے پر دنیا نے آنکھیں بند کر کے اعتبار نہیں کیا، پا کستان کے مؤقف کی جیت ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سوشل میڈیا اور میڈیا نے بہترین انداز سے بھارتی بیانیے کو شکست دی، پاکستان نے کلیئر میسج دے دیا ہے کہ ہم تیار ہیں۔
وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے مزید کہا کہ بھارت جہاں کہیں بھی کچھ کرے گا تو اس کو دگنا جواب دیا جائے گا، بھارت کے اس عمل کی قیمت دنیا کو چکانی پڑ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 بھارتی سیاحوں کے قتل کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔