پشاور۔صوبائی حکومت نے قبائلی اضلاع میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے طورخم کے طرز پر مزید دو تجارتی ٹرک ٹرمینلزکے قیام کافیصلہ کیاہے جس کے لیے اگلے مالی سال کے بجٹ میں تین ارب روپے مختص کیے جانے کاامکان ہے پشاور میں ٹرانسپورٹ کمپلیکس،بنوں اورسوات میں آرٹی اے آفسز کی عمارتیں بھی تعمیر کی جائیں گی ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد وزیر اوروزیر اعلیٰ محمودخان کے درمیان مشاورت کے بعد اگلے مالی سال کے دوران محکمہ ٹرانسپورٹ کے لیے کئی نئے منصوبوں کی منظوری دے دی گئی ہے۔
اس سلسلہ میں سب سے اہم منصوبہ قبائلی اضلاع میں دو تجارتی ٹرک ٹرمینلز کاقیام ہے اس سلسلہ میں ایک ٹرمینل غلام خان شمالی وزیر ستان میں بنایا جائے گا جبکہ دوسرے ٹرمینل کے لیے سروے کے بعد مقام کاانتخاب کیاجائے گا ٹرمینلز طورخم ٹرمینل کے طرز پر بنائے جائیں گے جس میں تمام سہولیات میسر ہوں گی منصوبہ پر تین ارب روپے لاگت کاتخمینہ لگایاگیاہے ذرائع کے مطابق صوبائی دارلحکومت میں پشاور بس ٹرمینل کے قریب ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی زمین پر ٹرانسپورٹ کمپلیکس بنایاجائے گا جس میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے تمام دفاتر منتقل کیے جائیں گے۔
جس سے محکمہ کو صرف دفاتر کے کرائے کی مد میں پچاس لاکھ روپے سالانہ بچت ہوگی ایک اور منصوبے کے تحت بنوں میں محکمہ کی اپنی زمین پر آرٹی کے دفاتر قائم کیے جائیں گے سوات میں بھی آرٹی اے کی دفاتر قائم ہونگے اس سلسلہ میں رابطہ پر تصدیق کرتے ہوئے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد وزیر نے روزنامہ آج کو بتایاکہ نئے بجٹ میں مالی مشکلات کے باوجود شعبہ ٹرانسپورٹ کے حوالے سے اربوں روپے مالیت کے نئے منصوبے رکھے جارہے ہیں ہماری کوشش ہے کہ ٹرانسپورٹ کے حوالہ سے دیرینہ مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ ریونیو جنریشن کے لیے بھی مؤثر اقدامات کیے جائیں گے ماضی میں محکمہ ٹرانسپورٹ کو نظراندازکیاگیامگر پاکستان تحریک انصاف کی دونوں حکومتوں کے دوران اس پربھرپور توجہ دی گئی ہے