دورہ انگلینڈ کیلئے پاکستان کے 20رکنی اسکواڈ کا اعلان

پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہ انگلینڈ کے لیے 20رکنی اسکواڈ اور 11افراد پر مشتمل عملے کا اعلان کردیا ہے جبکہ جن کھلاڑیوں کے پہلے ٹیسٹ مثبت آئے تھے، ان میں سے چھ کے ٹیسٹ منفی آ گئے ہیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کا 20 کھلاڑیوں اور 11رکنی سپورٹ اسٹاف اتوار کی صبح چارٹرڈ فلائیٹ سے مانچسٹر روانہ ہو گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کہا ہے کہ جن 10 کھلاڑیوں کا کووڈ-19 ٹیسٹ ابتدائی طور پر مثبت آیا تھا ان میں سے 6 کھلاڑیوں کا دوسرا ٹیسٹ منفی ہے۔ بیان کے مطابق محمد حسنین، شاداب خان، فخر زمان، محمدرضوان، محمد حفیظ اور وہاب ریاض کا ٹیسٹ منفی آیا ہے تاہم وہ انگلینڈ جانے والی 20 رکنی ٹیم میں شامل ہونے سے قبل ایک مرتبہ پھر ٹیسٹ کے عمل سے گزریں گے۔

پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا تھا کہ 'ان تمام کھلاڑیوں کو علامات نہیں تھیں جس کا مطلب ہے کہ ان کے مکمل فٹنس حاصل کرنے کے امکانات واضح اور روشن ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ 'پی سی بی کے ٹیسٹ عمل کے ذریعے جیسے ہی ان کا ٹیسٹ دوسری مرتبہ منفی آیا تو پھر انہیں ٹیم میں شامل ہونے کے لیے انگلینڈ روانہ کردیا جائے گا'۔ بورڈ کے مطابق کاشف بھٹی، حارث رؤف، حیدر علی اور عمران خان کا ٹیسٹ دوبارہ مثبت آیا ہے۔

وسیم خان نے آن لائن پریس کانفرنس میں انگلینڈ جانے والے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا اور کہا کہ دورہ انگلینڈ کےلیے پاکستان کا 20 رکنی اسکواڈ فائنل ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلا ٹیسٹ منفی آنے والے تمام 18 کھلاڑیوں کا دوسرا ٹیسٹ بھی منفی آیا ہے جبکہ دوریزرو کھلاڑیوں کو بھی ٹیم میں شامل کرلیا گیا ہے۔

دورہ انگلینڈ کیلئے 20رکنی اسکواڈ کا اعلان

جن 18 کھلاڑیوں اور عملے کے 11رکنی اسپورٹس اسٹاف کے ابتدائی طور پر ٹیسٹ منفی آئے تھے، ان کے دوسرے ٹیسٹ بھی منفی آئے جس کے بعد ان کی روانگی کی تصدیق کی گئی۔ پہلے سے اعلان کردہ اسکواڈ میں تین ریزرو کھلاڑیوں کا اضافہ کیا گیا ہے جس میں روحیل نذیر اور فاسٹ باؤلر محمد موسیٰ شامل ہیں جبکہ ظفر گوہر ٹیم کی تیاریوں میں سپورٹ کے لیے انگلینڈ میں ٹیم کو جوائن کریں گے۔

20رکنی اسکواڈ میں اظہر علی، بابر اعظم، عابد علی، اسد شفیق، فہیم اشرف، فواد عالم، عامد وسیم، امام الحق، خوشدل شاہ، محمد موسیٰ، محمد عباس، نسیم شاہ، روحیل نذیر، سرفراز احمد، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود، سہیل خان، عثمان شنواری، اور یاسر شاہ۔

اس کے علاوہ اسپورٹس اسٹاف مصباح الحق، یونس خان، منیجر منصور رانا، مشتاق احمد، شاہد اسلم، عبدالمجید ، طلحہٰ بٹ، یاسر ملک، ڈاکٹر سہیل سلیم، کرنل ریٹائرڈ عثمان انوری اور رضا کچلیو شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کلف ڈیکن اور وقار یونس بالترتیب جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا سے انگلینڈ میں ٹیم کو جوائن کریں گے جبکہ شعیب ملک 24جولائی کو ممکنہ طور پر ٹیم کا حصہ بنیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا کہ لاجسٹک چیلنجز کے سبب ہمیں غیرمعمولی حالات میں مشکلات کا سامنا تھا لیکن میری کوچ مصباح الحق سے بوت ہوئی اور وہ اتوار کو مانچسٹر روانہ ہونے والے کھلاڑیوں کے گروپ سے مطمئن ہیں۔ وسیم خان نے واضح کیا کہ محمد حفیظ اور وہاب ریاض نے ذاتی حیثیت میں ٹیسٹ کرائے جو منفی آئے لیکن پی سی بی کی جانب سے کرائے گئے ٹیسٹ میں سے ان کا ایک ٹیسٹ مثبت اور ایک منفی آیا لہٰذا انہیں ایک مرتبہ اور منفی ٹیسٹ دینا ہو گا۔

خیال رہے کہ پاکستان شیڈول کے مطابق انگلینڈ کے خلاف 2 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے گا جو اگست سے ستمبر کے دوران تماشائیوں سےخالی میدان میں ہوں گے۔ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان میچوں کی حتمی تاریخ اور مقامات کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا۔ پی سی بی کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم 28 جون کو انگلینڈ پہنچے گی جہاں پہنچتے ہی ورسسٹر شائر میں قرنطینہ میں جانے سے قبل ٹیسٹ ہوں گے۔ ٹیسٹ کپتان اظہرعلی اور مختصر طرز کرکٹ کے کپتان بابر اعظم ہیڈ کوچ مصباح الحق کے ہمراہ انگلینڈ پہنچنے والے کھلاڑیوں کا پہلا گروپ ہوگا۔

فاسٹ باؤلنگ کوچ وقار یونس آسٹریلیا سے انگلینڈ آئیں گے جبکہ ٹی ٹوئنٹی کے لیے شامل کھلاڑی شعیب ملک کو بھارت میں اپنے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد ٹیم میں شامل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو دورہ انگلینڈ کے لیے روانہ ہونے سے قبل دورے کے لیے منتخب تمام 29 کھلاڑیوں اور ٹیم انتظامیہ کے کووڈ-19ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

پی سی بی کی جانب سے ابتدائی طور پر کیے گئے ٹیسٹ میں حیدر علی، شاداب خان اور حارث رؤف کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔ ایک روز بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے مزید 7 کھلاڑیوں کے کورونا کے ٹیسٹ مثبت آنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ٹیسٹ مثبت آنے والے کھلاڑیوں کی تعداد 10 ہوگئی تھی۔ بعد ازاں تجربہ کھلاڑی محمد حفیظ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے خود سے ٹیسٹ کروایا تھا جو منفی آیا ہے۔

محمد حفیظ نے ٹوئٹر پر بتایا تھا کہ انہوں نے دوسری رائے اور اطمینان کے لیے ذاتی حیثیت میں ٹیسٹ کرایا جس میں ان کا اور ان کے تمام اہل خانہ کا کورونا ٹیسٹ منفی آ گیا ہے، خدا ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔