ہماری فٹنس اچھی ہے اور مہارت میں بہتری کے لیے محنت کریں گے, اظہر علی

 


 پاکستانی پلیئرزکوکرکٹ کی بھوک ستانے لگی، ٹیسٹ کپتان اظہر علی نے کہاکہ نوجوانوں میں زیادہ ہی جذبہ ہے غیر معمولی حالات میں معیاری کھیل سے دنیا بھر کے شائقین کو خوشیاں دینا چاہتے ہیں انگلینڈ میں تیاریوں کے لیے ایک ماہ کا وقت میسر ہوگا ہماری فٹنس اچھی ہے اور مہارت میں بہتری کے لیے محنت کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق ویڈیو کانفرنس میں اظہر علی نے کہا کہ لاک ڈاﺅن میں کھلاڑیوں نے ٹریننگ ضرور کی لیکن مسائل کا سامنا بھی رہا، اس کے باوجود پی سی بی ٹرینرز کی مدد سے فٹنس برقرار رکھنے کی کوشش کرتے رہے، طویل انتظار کے بعد کرکٹ کھیلنے کو مل رہی ہے، کھلاڑیوں میں بھوک موجود اور وہ کچھ کر دکھانے کے لیے پررجوش ہیں، خاص طور پر نوجوان کرکٹرز میں بڑا جذبہ نظر آہا ہے،انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے غیر معمولی حالات ہیں۔
 
ان میں معیاری کھیل پیش کرکے نہ صرف پاکستانی بلکہ دنیا بھر کے شائقین کے چہروں پر خوشیاں بکھیرنا چاہتے ہیں، کھلاڑی اپنے طور پر گھروں میں ٹریننگ کرتے رہے ہیں، انگلینڈ میں ہمیں ایک ماہ کا وقت میسر ہوگا، اس دوران مہارت میں بہتری لانے کے لیے کام کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ انگلینڈ میں موسم بہت جلد تبدیل ہو جاتا ہے، اس وقت کی کنڈیشنز کو دیکھ کر ٹیم کمبی نیشن تشکیل دیں گے، بہرحال ہر طرح کی صورتحال کے لیے ہمارے پاس کھلاڑی موجود ہیں، پیس بیٹری میں محمد عباس تجربہ کار ہیں، باصلاحیت شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کی پیس ہمارے لیے کارآمد ثابت ہو سکتی ہے۔


 
ایک سوال پر اظہر علی نے کہا کہ جوفرا آرچر کے علاوہ دیگر باﺅلرز جیمز اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ کی موجودگی میں بھی ہم ٹیسٹ جیت چکے ہیں، میزبان ٹیم کی ٹاپ آرڈر میں بھی کچھ مسائل ہیں، ان کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ مصباح الحق، یونس خان، وقار یونس اور مشتاق احمد کسی بھی غیر ملکی کوچ سے زیادہ کرکٹ اور انگلش کنڈیشنز کا تجربہ رکھتے ہیں، امید ہے کہ وہاں کھیلتے ہوئے ان کا علم کھلاڑیوں کے کام آئے گا۔
 
اظہر علی نے کہا کہ انگلینڈ میں پاکستان ٹیم کو بڑی سپورٹ ملتی رہی ہے، اس بار تھوڑی کمی محسوس ہوگی لیکن ہم بغیر تماشائیوں کے اسٹیڈیم میں کھیلنے کے عادی ہیں، یو اے ای میں یہ تجربہ کرتے رہے، ہماری فرسٹ کلاس کرکٹ میں بھی عام طور پر اسٹیڈیم خالی ہی نظر آتے ہیں، کوشش ہوگی کہ اس بار مختلف ماحول میں بھی انگلینڈ میں گذشتہ سیریز کی کارکردگی دہرائیں۔

اظہر علی نے کہا ہے کہ پہلے اتنی فکر نہیں تھی،10 کرکٹرز کے کورونا ٹیسٹ پازیٹو آنے پر سب کو پریشانی ہوئی، سب چاہتے ہیں کہ کرکٹ شروع ہو لیکن بعض اوقات چیزیں کنٹرول میں نہیں ہوتیں، امید ہے کہ رضوان اور شاداب سمیت کرکٹرز صحتیاب ہو کر انگلینڈ میں اسکواڈ کو جوائن کر لینگے۔

انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی سیریز سے سیکھنے کا موقع ملے گا
اظہر علی نے کہا کہ گیند پر تھوک استعمال نہ کرنے سے کیا فرق پڑے گا یہ تو انگلینڈ میں ٹریننگ اور میچز سے ہی اندازہ ہو گا، فی الحال میزبان اور ویسٹ انڈیز کی سیریز سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع مل جائے گا، امید ہے کہ نئی گیند سیم ہوگی، اس دوران بولرز کو پسینہ آ جائے گا،اس کا استعمال کریں گے، بہرحال سب کے لیے نئے تجربات ہیں، ان سے سیکھیں گے۔

اپنی بیٹنگ سے قیادت کا حق ادا کرنے کی کوشش کروں گا
اظہر علی نے کہا کہ گذشتہ 2سیریز میں بیٹنگ اچھی فارم میں نظر آئی،انفرادی طور پر میرا اعتماد بھی واپس لوٹ آیا، کوشش کروں گا کہ اپنی بیٹنگ سے قیادت کا حق ادا کروں، تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے سیٹ ہوچکا لیکن اگر ضرورت پڑے تو کسی پوزیشن پر بھی کھیل سکتا ہوں۔