پشاور۔ ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کی برین چپ کے بارے میں ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس کو ہیک کیا جا سکتا ہے۔ کمپیوٹر سائنس کے ماہرین برین کمپیوٹر انٹرفیس جسے عرف عام میں برین چپ بھی کہا جاتا ہے‘ بنانے میں مصروف ہیں۔ برین چپ میں انسانی بال سے بھی دس گنا چھوٹی تھریڈز ہوں گی‘ جنھیں ایک ننھے ایمپلانٹ کے ذریعے انسانی دماغ سے منسلک کر دیا جائے گا۔ ارب پتی ایلون مسک کی کمپنی نیورا لنک برین چپ پر کام کر رہی ہے۔ ہیکرز چپ کو ہیک کرکے کسی بھی انسان کے اندر موجود صلاحیت کو بھی ختم کر سکیں گے۔
ایلون مسک کو امید ہے کہ ان کی کمپنی نیورا لنک‘ برین چپ کو انسانی دماغ سے جوڑنے کی صلاحیت حاصل کر لے گی۔ ماہرین کے مطابق چپ کی مدد سے انسان مختلف جسمانی اور دماغی بیماریوں سے نجات پا سکے گا۔ چپ کی مدد سے مختلف زبانیں جاننے والے لوگ ایک دوسرے سے بات بھی کر سکیں گے۔ البتہ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نیورالنک کی بنائی گئی برین چپ کو ہیک کیا جاسکتا ہے‘ سائبر کرمنلز برین چپ تک رسائی حاصل کرکے لوگوں کے خیالات یا یادوں کو پڑھ سکتے ہیں۔ جس سے لوگوں کی نجی معلومات چرانے کا خدشہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چپ ہیک ہونے کی صورت انسانی ذہن میں موجود راز بھی محفوظ نہیں رہ سکیں گے۔ ہیکرز خفیہ معلومات‘ فوجی رازوں اور پاسورڈز تک بھی رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔