برطانی فنکار اس وقت دنیا کی سب سے بڑی کینوس پینٹنگ بنانے میں مصروف ہے جس کا رقبہ 1980 فٹ ہے اور اگلے ماہ اپنی تکمیل کے بعد اسے نیلام کرکے رقم خیراتی اداروں میں دی جائے گی اور امید ہے کہ اس طرح تین سے چار کروڑ ڈالر کی رقم جمع ہوسکے گی۔
’انسانیت کا سفر‘
اس وقت دبئی کے ایک عالیشان ہوٹل کے وسیع بال روم میں دنیا کی سب سے بڑی پینٹنگ پر کام ہورہا ہے۔ مصور ساشا جیفری کہتے ہیں کہ وہ پانچ ماہ سے دبئی میں پھنسے رہے اور کورونا کی وجہ سے دبئی کی اٹلانٹس پام ہوٹل میں مقیم رہے۔ یہاں انہیں خیال آیا کہ کیوں نہ ایک بہت بامعنی پینٹںگ بھی بنائی جائے جو دنیا میں کوئی اثر یا تبدیلی لاسکے۔
اس پینٹنگ کے لیے پوری دنیا کے بچوں نے اپنے اپنے خیالات اور تصاویر کی تفصیلات دیں جنہیں ساشا جیفری نے اپنے مخصوص انداز میں کینوس پر اتارا ہے۔ پینٹنگ سازی کے اس تصور کو انہوں نے ’ جادوئی حقیقت پسندی‘ کا نام دیا ہے جس میں وہ برش سے قطرے ٹپکا کر بھی پینٹنگ بناتے ہیں۔
بعض بچوں کی پینٹنگ کے پرنٹ آؤٹ نکال کر انہیں کینوس پر لگایاگیا ہے اور اسے ’ انسانیت کا سفر‘ یعنی دی جرنی آف ہیومینٹی کا نام دیا گیا ہے۔ اس طرح یہ دنیا کی سب سے بڑی کینوس پینٹنگ ہے اور اسے 60 ٹکڑوں میں کاٹ کر فروخت کیا جائے گا۔
اس طرح 24 ہفتوں میں پینٹگ بنی جو اب آخری مراحل میں ہے ۔ پوری پینٹنگ کو چار حصوں میں بانٹا گیا ہے یعنی زمین کی روح، بھی کہا گیا ہے۔ اس کے بعد پینٹنگ کو برج خلیفہ پر عمودی طور پر لٹکایا جائے گا۔
پینٹنگ کی نیلامی کے بعد اس کی رقم دنیا کے غریب ترین بچوں میں تقسیم کی جائے گی۔