کراچی۔ کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ انسداد منی لانڈرنگ بل کے پاس ہونے کے ساتھ ہی مارکیٹ سے بغیرلائسنس والے منی چینجرز غائب ہوگئے ہیں جس کے باعث امریکی ڈالر کی فروخت میں 30 سے 40 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وہ کہتے ہیں کہ جیسے ہی منی لانڈرنگ کے خلاف بلز پاس کرانے کے عمل کا آغاز ہوا تھا، غیرقانونی کرنسی ٹریڈرز انڈرگراؤنڈ (روپوش) ہوگئے تھے۔
کرنسی ڈیلرز کا کہنا تھا کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی سے 16 ستمبر کو پاس ہونے والے ایف اے ٹی ایف بلز میں اسمگلنگ اور کرنسی کی غیرقانونی تجارت سمیت منی لانڈرنگ کے لیے 10 سال تک کی سزا تجویز کی گئی ہے۔