اسلام آباد۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ایک اور شرط پوری کردی گئی، گاڑیوں کے لین دین کے کاروبار کو دستاویزی بنانے کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس سلسلہ میں باقائدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
گاڑی کسے فروخت کی ہے یہ بتانا پڑے گا جبکہ اس کے علاوہ 17فیصد سیلز ٹیکس بھی ادا کرنا ہو گا۔نوٹیفیکیشن کے مطابق استعمال شدہ کاروں کی خریدوفروخت پر سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام گاڑیوں کا لین دین بینکوں کے زریعہ ہو گا اورکیش پر گاڑیاں بیچنا اور خریدنا غیر قانونی ہو گا۔
اگر نان فائلر گاڑی خریدے گا یا فروخت کرے گا تواسے 20فیصد سیلز ٹیکس دینا پڑے گا۔ ایسا کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ملک میں بے نامی بسوں، ڈمپرز اور ٹرکوں کا خاتمہ کیا جائے اور ان کے اصل مالکان تک پہنچا جائے۔