پاکستان کی شرح نمو 5۔0 فیصد سے بھی کم رہنے کی توقع

  کراچی۔ عالمی بینک نے بیرونی قرضوں سے متعلق پاکستان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں۔

 عالمی بینک کی جانب سے ایشیائی ممالک کی شرح نمو سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سال جنوبی ایشیا میں ترقی کی شرح منفی 7.7 فیصد سے بہتر ہو کر 4.5 فیصد ہونے کی توقع ہے۔

 جنوبی ایشیائی ممالک کے لیے ورلڈ بینک کے چیف اکنامسٹ ہینس ٹمر نے اپنے بیان میں کہا کہ جنوبی ایشیائی ممالک کے لیے اچھی خبر نہیں ہے اور مستقبل کی صورتحال انتہائی خوفناک ہے۔

 عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان کو بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021 میں پاکستان کی ترقی کی شرح 0.5 فیصد سے بھی کم رہنے کی توقع ہے جو کہ گزشتہ تین سالوں میں 4 فیصد تھی۔

 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس دوبارہ ابھرنے سے ترقی کی شرح کو مزید خطرات ہو سکتے ہیں جب کہ ٹڈی دل اور بارشوں سے غذائی قلت بھی جنم لے سکتی ہے، لگائے گئے اندازوں کے مطابق غربت میں بدترین اضافے کا بھی امکان ہے۔

 عالمی بینک کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے باعث بھی پاکستان کی معیشت شدید متاثر ہوئی تھی۔

 یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے تیسرے سال ترقی کی شرح 2.1 فیصد مقرر کی تھی تاہم حکومت اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی جس کی وجہ وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزرا کورونا وائرس اور گزشتہ ادوار میں لیے گئے قرضوں کو قرار دیتے رہے ہیں۔