واشنگٹن: امریکا نے معروف سرچ انجن گوگل پر اپنی اجارہ داری کا غلط استعمال کرنے پر مقدمہ دائر کردیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزارت انصاف کی جانب سے دائر مقدمے میں موقف اپنایا گیا ہے کہ گوگل اجارہ دارانہ رویہ اپناتے ہوئے سرچ اور اشتہار بازی کی صنعت میں آزادانہ مسابقت کو نقصان پہنچا رہا ہے، مقدمہ امریکا کی گیارہ ریاستوں نے متفقہ طور پر واشنگٹن ڈی سی کی ضلعی عدالت میں دائر کیا۔
وزارت انصاف کے حکام نے مقدمے میں الزام عائد کیا کہ گوگل نے ایپل اور سام سنگ سمیت برقیاتی آلات سازوں سے معاہدے کرکے اس بات کی ضمانت حاصل کی ہے کہ ان کے آلات میں مقررہ سرچ انجن، گوگل ہی ہو، یہی نہیں گوگلپر سرچ خدمات سے حاصل کردہ ڈیٹا کو اشتہارات کے کاروبار کے لیے استعمال کرنے کا بھی الزام ہے۔
دوسری جانب گوگل نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے مقدمے کو نقائص کا حامل قرار دیا ہے، کمپنی کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بتایا کہ لوگ اپنی مرضی سے گوگل کا انتخاب کرتے ہیں، وہ اسے اس لیے استعمال نہیں کرتے کہ وہ ایسا کرنے کے لیے مجبور ہیں یا ان کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے۔
گوگل اہکار کا مزید کہنا تھا کہ اس مقدمے سے صارفین کی کوئی مدد نہیں ہوگی، بلکہ اس کے برعکس یہ غیر معیاری سرچ انجنوں کو ابھارنے کا سبب بنے گا۔