منفی خیالات کو کبھی اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دیا، تاپسی پنو

بالی وڈ اداکارہ تاپسی پنو نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے بارے لکھے جانے والے منفی آرٹیکلز کو کبھی اپنے اوپر اثر انداز نہیں ہونے دیا اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ امید اس وقت ٹوٹتی ہے جب آپ منفی خیالات کے سامنے ہتھیار ڈال دیں۔

 تاپسی پنو نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران کئی گھنٹے سوشل میڈیا پر گزارے اور انہیں نفرت کا سامنا رہا، لیکن حقیقت اور سوشل میڈیا میں فرق ہے۔

انہوں نے ’فلم فیئر‘ کو بتایا کہ وہ نفرت کرنے والوں کی وجہ سے کبھی پریشان نہیں ہوئیں کیونکہ انہوں نے خود کو سمجھایا ہے کہ اگر اداکاری نہ چلی تو ایک کوالیفائیڈ شخصیت ہیں اور کسی اور شعبے میں جائیں گی۔

’میرے بارے میں منفی آرٹیکلز لکھے گئے۔ میں نے سوچا کہ یہ میری زندگی کا خاتمہ نہیں ہے۔ کیا ہوا اگر میں اداکاری نہیں کر سکتی۔ میں ایک انجینیئر ہوں اور میں ایم بی اے کر سکتی ہوں۔‘

انہوں نے اپنے کیریئر میں ہونے والے تجربے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک وقت تھا جب مجھے کہا گیا کہ ہیرو کی پہلی فلم نہیں چل سکی لہذا مجھے اپنا معاوضہ کم کرنا چاہیے۔ ایک ہیرو تھا جو میرا تعارفی سین بدلنا چاہتا تھا کیونکہ اسے لگا کہ یہ اس کے تعارف پر حاوی ہو جائے گا۔‘

تاپسی نے کہا کہ ’سوشل میڈیا نفرت سے بھرا ہوا ہے۔ میں اسے دھوکہ کہتی ہوں کیونکہ یہ حقیقت نہیں ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں رہنے کے بعد انہوں نے مالدیپ کا دورہ کیا اور ’وہاں لوگوں نے مجھے اتنا پیار دیا کہ میری آنکھوں سے آنسو نکل آئے۔ تب مجھے ورچول اور حقیقی زندگی کا احساس ہوا۔‘