مچھ کوئلہ فیلڈ میں دہشتگردوں کا حملہ، 11 کان کن جاں بحق،4زخمی

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے11 مزدور جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

ابتدائی اطلاع کے مطابق بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ  کے علاقے گشتری میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب نامعلوم افراد کوئلے کی کان میں کام کرنے والے مزدوروں کو اغوا کرکے پہلے پہاڑوں پر لے گئے اور پھر ان پر فائرنگ کردی۔ 

واقعے کے بعد مسلح افراد نامعلوم سمت فرار ہوگئے۔ فائرنگ نامعلوم افراد نے کی اور زخمیوں میں سے کچھ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہیں پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے کان کنی کرنے والے مزدوروں کو نزدیکی پہاڑی میں لے جاکر فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ جاں بحق مزدوروں کی لاشیں ہسپتال منتقل کر دی گئی ہیں اور شناخت کا عمل جاری ہے۔ 

کوئٹہ سے60 کلومیٹر دور مچھ کے علاقے میں مزدور کاکنی کیلئے جا رہے تھے اور نامعلوم افراد نے انہیں اغوا کیا اور دوسرے مقام پر لے گئے۔

ابتدائی اطلاع کے مطابق مزدوروں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جن میں سے11 دم توڑ گئے ہیں۔

مچھ کا علاقہ کوئلے کی کانوں کے حوالے سے مشہور ہے اور یہاں کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں کے علاوہ افغانستان سے بھی مزدور کام کرنے آتے ہیں۔

فائرنگ کرنے والوں کے متعلق فی الحال معلوم نہیں ہوسکا اور نہ کسی ذمہ داری قبول کی ہے۔

 سیکیورٹی اداروں اور مقامی افراد نے بتایا کہ مزدوروں کو ہاتھ اور پاؤں باندھ کر قتل کیا گیا۔ تمام مزدوروں کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔

 ڈپٹی کمشنر کچھی مراد کاسی نے فائرنگ کے واقعے میں 11 کان کنوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ افسوسناک واقعہ گشتری کے علاقے میں پیش آیا۔

مراد کاسی کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے میں 4 کان کن زخمی ہیں، زخمیوں اور لاشوں کو ایمبولینسوں کے ذریعے کوئٹہ منتقل  کر دیا گیا ہے۔ ڈی سی کچھی کا کہنا ہے کہ علاقے کو گھیرے میں لیکر  سرچنگ اور سوئپنگ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

 ادھر وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے مچھ میں دہشت گردی کی مذمت اور جانی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو جلد کیفر کردار تک پہنچائیں گے، دہشت گردوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران بلوچستان میں تشدد اور بد امنی کی نئی لہر اٹھی ہے۔ چند روز قبل آواران میں 7 سکیورٹی اہلکار شہید کردیئے گئے تھے۔