اسامہ ستی کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی نے کام کا آغاز کردیا

 اسلام آباد: پولیس کے انسداد دہشت گردی سکواڈ کی فائرنگ سے قتل ہونے والے اکیس سالہ نوجوان اسامہ ستی کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی نے کام کا آغاز کردیا ہے۔

  جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس ایس پی صدر سرفراز ورک کی زیر صدارت ہوا جس میں قتل سے متعلق تمام تر مواد جے آئی ٹی نے حاصل کیا۔ 

جے آئی ٹی گرفتار پانچ ملزمان سے تفتیش کرنے سمیت مقتول کے والد اور دیگر اہل خانہ کے بیانات بھی قلمبند کرے گی۔

 پیر کو اسامہ قتل کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی  سات رکنی جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس ایس پی صدر سرفراز ورک کی زیر صدارت ہوا۔

  اجلاس میں جے آئی ٹی کے تمام ارکان جس میں انٹیلی جنس اداروں آئی ایس آئی‘ آئی بی اور ایم آئی کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ 

جے آئی ٹی کے ارکان میں ڈی ایس پی انویسٹی گیشن‘ ڈی ایس پی رمنا اور ایس ایچ او تھانہ رمنا بھی شامل ہیں۔

  جے آئی ٹی نے قتل سے متعلق تمام تر مواد تھانہ رمنا کی تفتیشی ٹیم سے حاصل کیا اور تفتیش کو آگے بڑھانے کے لئے باضابطہ طور پر کام کا آغاز کردیا ہے۔

 یہ جے آئی ٹی چیف کمشنر اسلام آباد عامر احمد علی  نے بنائی ہے جو انسداد دہشت گردی ایکٹ میں دیئے گئے ٹائم فریم میں اپنی رپورٹ مرتب کرے گی۔