چینی کی قیمتیں ایک بار پھر سنچری کی جانب گامزنہوگئیں, بیشتر شہروں میں چینی کی فی کلو قیمت 85 سے 95 روپے تک پہنچ گئی۔
کراچی ، ملتان اورفیصل آباد سمیت کئی شہروں میں موٹی چینی 100 روپے کلو تک بھی بکنے لگی۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ یکم جنوری سے ایف بی آر کے ایس آر او کا نفاذ چینی کی ذخیر اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کا سبب بن رہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے 12 دسمبر کو چینی قیمتوں میں کمی کو حکومت کی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے اقتصادی ٹیم کو مبارکباد پیش کی تھی۔
کراچی میں ہول سیل بازار میں چینی کی قیمت 83 روپے کلو ہے اور شہر میں دو روز میں چینی کی قیمت 5 روپے فی کلو بڑھی ہے جس کے بعد 100 کلو چینی کی بوری کی قیمت 8300 روپے کی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق ریٹیل میں چینی 90 روپے فی کلو مل رہی ہے، ایک مہینے میں فی کلو چینی 11 روپے مہنگی ہوچکی ہے۔
دوسری جانب کوئٹہ میں بھی چینی کی قیمت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے جہاں چینی کی فی کلوقیمت 85 روپے سے بڑھ کر 90 روپے ہوگئی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ چینی 80 سے 85 روپےفی کلو میں فروخت کی جارہی تھی۔
ادھر لاہور سمیت پنجاب بھر میں چینی ایک مرتبہ پھر مہنگی ہو کر 90 روپے کلو فروخت کی جارہی ہے۔
پنجاب میں چند روز قبل چینی کی فی کلو قیمت 75 روپے تک آگئی تھی تاہم اس کی قیمت ایک مرتبہ پھر اچانک بڑھا دی گئی ہے، مارکیٹ میں چینی 85 سے 90 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔
شوگر ڈیلرز کے نمائندے سہیل ملک کا کہنا ہے کہ بعض قوتیں چینی کی قیمتوں میں دوبارہ اضافہ کر رہی ہیں، حکومت کو چاہیے کہ انہیں روکنے کے لیے اقدامات کرے۔