جامعہ سوات اور یوٹا یونیورسٹی امریکہ کے مابین تعاون کا معاہدہ

پشاور:سوات یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (پاکستان) اور یوٹا یونیورسٹی (امریکہ) کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے گئے، جس کا مقصد دونوں اداروں کے درمیان تعلیم و تحقیق کے سلسلے میں روابط اور تدریسی تعاون کو فروغ دینا ہے۔

 اس سلسلے میں گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں باضابطہ تقریب منعقد کی گئی، جس میں صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کامران بنگش کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری اعلیٰ تعلیم خیبر پختونخوا داؤد خان،چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان ڈاکٹر طارق بونیری، پروجیکٹ ڈائریکٹر یونیورسٹی آف سوات ڈاکٹر نجیب اللہ اور یونیورسٹی آف یوٹاہ کی جانب سے سینئر نائب صدر اکیڈمک افیئرز ڈاکٹر ڈینئل ریڈ، ایسوسی ایٹ چیف گلوبل آفیسر ڈاکٹر سبین،پروفیسر ڈاکٹر اسٹیو برائن اور ریسرچ پروفیسر ڈاکٹر اسلم چوہدری نے شرکت کی۔

 ڈاکٹر نجیب اللہ (یونیورسٹی آف سوات) اور ڈاکٹر ڈینئل ریڈ(یوٹاہ یونیورسٹی) نے مفاہمتی یاداشت پر باضابطہ دستخط کئے۔ مفاہمتی یاداشت کے مطابق دونوں اداروں کے درمیان سائنسز اور انجنیئرنگ کے شعبوں میں فیکلٹی اور سٹوڈنٹس کے تبادلہ کے علاوہ ٹریننگ اور تکنیکی معاونت کے لئے پلان وضع کیا جائیگا۔

 سوات یونیورسٹی کو مذکورہ شعبوں میں ڈگری پروگرامز کی ڈیزائننگ اور نفاذ میں تکنیکی تعاون فراہم کیا جائیگا۔ اس کے علاوہ تحقیقی مضامین میں معاونت، تحقیقی انفراسٹرکچر کے قیام اور سوات یونیورسٹی کی استعداد میں اضافہ کے لئے معاونت بھی مفاہمتی یاداشت کا حصہ ہے۔

 اسی طرح یوٹاہ یونیورسٹی کی طرف سے یونیورسٹی آف سوات کے لئے سیمینارز، شاٹ کورسز اور آن لائن ورک شاپس کا انعقادعمل میں لایا جائیگا۔

 صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا نے بحیثیت مہمان خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ مفاہمتی یاداشت کو اعلیٰ تعلیم و تحقیق کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے ایک اہم اقدام قرار دیا اور امیدظاہر کی کہ دونوں ادارے اس معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مطلوبہ کردا ر ادا کریں گے۔

 انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے تعلیم کے شعبے میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کی ہے۔ خصوصی طور پر انجنیئرنگ اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں معیار تحقیق و تعلیم کو بلند کرنے کے لئے کوشاں ہے۔

 انہوں نے کہا کہ صوبے میں پہلے سے موجود جامعات کی بہتری کے لئے اقدامات کے ساتھ ساتھ نئے اداروں کے قیام اور جدید رحجانات کے فروغ پر بھی کام جاری ہے۔ صوبے میں آسٹریا یونیورسٹی کے تعاون سے فخہ شولے انسٹیٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنسز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جو موجودہ حکومت کا ایک اہم کارنامہ ہے۔