عصر حاضر میں رات گئے تک جاگنا زیادہ تر نوجوانوں کی عادت بن چکی ہے، نوجوان لڑکے اور لڑکیاں موبائل پر ٹکٹکی باندھ کر پوری رات گزار دیتے ہیں اور انہیں پتا بھی نہیں چلتا۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ رات دیر تک جاگنے سے طرز زندگی متاثر ہوتی ہے، وقت پر سونے اور علی الصبح اٹھنے سے ہم صحت مند اور ذہنی سکون کی زندگی گزار سکتے ہیں،جلد سونے اور جاگنے کے عادی افراد زیادہ صحت مند اور پیشہ وارانہ زندگی میں بھی بہت بہتر ہوتے ہیں۔
جریدے اوکپشنل اینڈ انوائرمنٹل میڈیسین میں شایع ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دیر سے سونے اور اٹھنے والے افراد کی زندگی جلد سونے اور اٹھنے والے شہری سے بہت مختلف ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں ماہرین نے 1966 میں ہونے والے ایک ریسرچ کے ڈیٹا پر مشاہدہ کیا۔ اس تجربے میں 12 ہزار افراد کو شامل کیا گیا اور یہ سلسلہ مرحلہ وار جاری ہے، 46 سال سے جاری اس تحقیق میں مختلف پہلوؤں بشمول نیند، مجموعی صحت اور پیشہ وارانہ عادات کے بارے میں تفصیلات معلوم کی گئیں۔
دو گروپس میں شامل افراد کے ڈیٹا سے پتا چلا کہ علی الصبح جاگنے والوں کے مقابلے میں رات گئے سونے والے افراد زندگی کے بیشتر پہلوؤں میں بدتر ثابت ہوتے ہیں اور ان کی صلاحتیں بھی ناقص ہوتی ہیں۔
اس تحقیق میں ماضی کے تمام تجربات کو تقویت ملی جس میں کہا گیا تھا کہ رات گئے تک جاگنے والوں میں بیروزگاری کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے اور دفتری معاملات میں پیچیدہ مسائل ریکارڈ کیے جاتے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ دماغ کا 20 ہزار عصبی خلیات پر مبنی حصہ دن بھر جسم کا شیڈول مرتب کرتا ہے یعنی ہر نظام کو ریگولیٹ کرتا ہے ہارمون لیول سے لے کر غذا ہضم کرنے تک اس دوران نیند کا بھی عمل دخل نمایاں رہتا ہے۔