ڈنمارک: ایک بین الاقوامی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بچوں کے پلاسٹک سے بنے کھلونوں میں مضر کیمیکل کا استعمال ہوتا ہے جو کینسر کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔
معروف طبی جریدے سائنس ڈائریکٹ میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بچوں کے پلاسٹک کے کھلونوں میں 100 سے زائد مضر کیمیکل پائے گئے ہیں جو بچوں کی صحت کے لیے نہایت نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔
تحقیق کے دوران بچوں کے پلاسٹک کے کھلونوں میں استعمال ہونے والے سخت ، نرم ، اور جھاگ والے 419 کیمیکلز ملے جن میں سے 126 میں ایسے مادّوں کی نشاندہی ہوئی ہے جو ممکنہ طور پر کینسر یا غیر کینسر اثرات کے ذریعہ بچوں کی صحت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف ڈنمارک کے محقق ڈاکٹر پیٹر فانٹکے کا کہنا ہے کہ ان مضر کیمیکلز میں 31 پلاسٹائزر، 18 شعلے کو بڑھوا دینے والے، اور 8 نقصان دہ خوشبو والے کیمیکل بھی شامل ہیں اور کئی ممالک میں ان کھلونوں میں کیمیکل کے استعمال کے روک تھام کا مؤثر نظام موجود نہیں۔
اس تحقیق میں تجویز دی گئی ہے کہ پلاسٹک کے کھلونوں پر اس کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کا نام لکھا ہونا ضروری ہے اور ساتھ ہی مضر خوراک پر نظر رکھنے والے ادارے کی طرح ایک ادارہ پلاسٹک کی تیاری میں مضر کیمیکل کے استعمال کو روکنے کے لیے بھی ہونا چاہیئے۔