انار اپنی غذائی اور طبی خصوصیات کے باعث قدرت کا ایک انمول تحفہ تسلیم کیا جاتاہے ، اس پھل کو ’جنت کا پھل‘ بھی قرار دیا گیاہے۔ یہی نہیں، انار کو تمام پھلو ں میں شہنشاہ پھل ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ اس کی وجہ انار میں موجود ایسے نباتاتی مرکبات ہیں، جو دوسرے عام پھلوں میں نہیں پائے جاتے۔
اس قدیم ترین پھل کی غذائی خصوصیات سے متعلق کی گئی مختلف تحقیقات یہ ثابت کر تی ہیں کہ انار کا استعمال انسانی جسم کے لیے حیرت انگیز فوائد کا باعث ہوتا ہے ، جو اسے مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
قدیم مصر میں انار مختلف قسم کے انفیکشن کے خاتمے کے لیے بطور علاج استعمال کیا جاتا رہا، تاہم ہر دور میں انار کی غذائی اہمیت کے بارے میں نئی معلومات حاصل ہوتی رہیں۔ آج سائنس تسلیم کرتی ہے کہ انار محض ایک پھل سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ اس میں موجود وٹامن سی، ڈائٹری فائبر، فولیٹ اور دیگر غذائی اجزا کی مقدار عام پھلوں سے کہیں زیادہ ہے۔ انار کی بیرونی جِلد سخت اور کھانے کے قابل نہیں ہوتی جبکہ اس کے اندر سینکڑوں خوردنی بیج موجود ہوتے ہیں۔ ان بیجوں کو (aril)کہا جاتا ہے، جو نہ صرف رسیلے اورمیٹھے ہوتے ہیں بلکہ غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ذائقے کے لحاظ سے انار کی تین اقسام (شیریں ،ترش اور منجوش یعنی کھٹا میٹھا) ہیں، جو دوا اور غذائی خصوصیات سے بھرپور ہیں۔ ایک کپ انار کے دانوں (174گرام) میں پائے جانے والے غذائی اجزا میںفائبر7گرام، پروٹین3گرام، وٹامن سی30فیصد، وٹامن کے 36فیصد، فولیٹ16فیصد اور پوٹاشیم12فیصد ہوتا ہے۔
انار وٹامنز اور توانائی کا خزانہ تسلیم کیا جاتا ہے کیونکہ یہ کیلشیم، پوٹاشیم، فاسفورس، آئرن، ہائیڈروکلورک ایسڈ، فائٹو کیمیکلز، اینٹی آکسیڈنٹس، پولی فینول، کم کیلوریز، وٹامن اے، بی ، سی اور بائیو ایکٹو کمپاؤنڈز سے مالامال ہے۔ اس میں مناسب مقدار میں شوگر بھی پائی جاتی ہے۔
انار میں مخصوص نباتاتی مرکبات اور ادویاتی خصوصیات پائی جاتی ہیں، جو اسے صحت کے لیے حیرت انگیز فوائد کا باعث بناتی ہیں۔
پیونی کیلاگن (Punicalagin): انار اور اس کے چھلکوں میںانتہائی طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ پیونی کیلاگن پایا جاتا ہے۔ یہ غذائی جزو انار کو گرین ٹی سے تین گنا زیادہ طاقتور بناتا ہے۔
پیونیسک ایسڈ (Punicic Acid):انار کے بیجوں میں پایا جانے والا پیونیسک ایسڈ ایک
اہم فیٹی ایسڈ تسلیم کیا جاتا ہے، جو جسم میں موجود حیاتیاتی اثرات میں اضافہ کرتا ہے۔