اسلام آباد:انسداد کورونا کیلئے چین سے خریدی گئی سائینوفارم کی پانچ لاکھ ڈوزز کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی ہیں جبکہ مزید 5 لاکھ خوراکیں کل پاکستان پہنچیں گی۔
نور خان ایئربیس اسلام آباد میں ویکسین وصول کرنے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ 'انسداد کورونا ویکسین کی ایک اور کھیپ پاکستان پہنچ گئی جس میں سائنوفارم کی 5 لاکھ خوراکیں شامل ہیں، سائینوفارم کی مزید 5 لاکھ خوراکیں جمعرات بھی پاکستان پہنچیں گی۔
پاکستان میں ویکسی نیشن کا آغاز سائنوفارم سے کیا جبکہ ویکسی نیشن کی 8 لاکھ سے زائد خوراکیں دی جاچکی ہیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ 'پہلے چین نے ویکسین عطیہ کی تھی اب چین سے یہ سائنوفارم کی 5 لاکھ خوراکیں ہیں اور جمعرا ت کو مزید پانچ لاکھ ڈوززپہنچ جائیں گی جو دو دنوں میں منگوائی جانے والی دس لاکھ خوراکیں ہوجائیں گی،مزید کئی لاکھ ڈوزز کے آرڈرز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جو اپریل مئی اور جون میں آئیں گی۔
جیسے جیسے ویکسین آتی جائیں گی ہمارا ویکسی نیشن کا مرحلہ اور آگے بڑھتا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں کورونا کی تیسری لہر تیز ہوگئی ہے، ماسک کے استعمال، سماجی فاصلے اور ہجوم سے اجتناب سمیت وائرس سے بچا وکی ایک اسٹریٹیجی ویکسی نیشن ہے، 30 مارچ سے ہم نے 50 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے بھی ویکسی نیشن کی رجسٹریشن کا آغاز کردیا ہے اور آہستہ آہستہ ان کا مرحلہ بھی آجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'ویکسی نیشن کے مرحلے کو تیز کر رہے ہیں اور اسے ایسے مرحلے تک لے کر جانا چاہتے ہیں جہاں پاکستانیوں کی بڑی تعداد کو ویکسین لگ چکی ہو تاکہ بیماری کے پھیلا ؤمیں اہم رکاوٹ پیدا کی جاسکے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میں پھر سے اپنے چینی دوستوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے چند ماہ قبل ویکسین نیشن کے آغاز کو ممکن بنایا، وہ آج بھی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور لگاتار ویکسین کی فراہمی ممکن بنا رہے ہیں '۔
معاون خصوصی نے کہا کہ 8 لاکھ سے زائد ویکسین کی خوراک دی جاچکی ہیں، پاکستان میں ویکسینیشن کا آغاز سائنو فارم سے کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں ڈاکٹر سلطان نے بتایا تھا کہ ملک بھر میں ویکسین کے لیے 60 سال سے زائد عمر کے 8 لاکھ افراد کی رجسٹریشن ہوئی جن میں سے ڈھائی لاکھ افراد کو ویکسین پہلی خوراک دی جاچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں سب سے زیادہ 4 لاکھ 90 ہزار، سندھ میں ایک لاکھ 38 ہزار، خیبرپختونخوا میں 94 ہزار، بلوچستان میں ساڑھے 4 ہزار، اسلام آباد میں 42 ہزار، آزاد جموں و کشمیر میں 20 ہزار اور گلگت بلتستان میں 11 ہزار لوگوں نے رجسٹریشن کرائی ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے منصوبہ اسد عمر نے کہا تھا کہ پاکستان، چین کی کورونا ویکسین کین سینو بائیولوجکس وسیع پیمانے پر درآمد کرے گا جس کی 30 لاکھ خوراکیں مقامی سطح پر بنائی جائیں گی۔
ٹوئٹر پر اپنے بیان میں اسد عمر نے کہا کہ 'اپریل کے وسط تک ہمیں وسیع پیمانے پر کین سینو ویکسین مل جائے گی جس سے ویکسین کی 30 لاکھ خوراکیں بنائی جائیں گی'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'وسیع پیمانے پر حاصل ہونے والی ویکسین کی خوراکیں پاکستان میں تیار کی جائیں گی، جس کے لیے خصوصی آلات خرید لیے ہیں اور عملے کو تربیت دی جارہی ہے'۔