ہیٹ ویوز، ہوا میں نمی کی مقدار کم ہونے اور گرد آلود ہوائیں چلنے سے ناک سے خون بہنے اور ہونٹ پھٹنے کے معاملے پر ماہرین موسمیات و ماہرین صحت کی رائے سامنے آگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین موسمیات و ماہرین صحت نے ہوا زہریلی ہونے کا تاثر مسترد کردیا۔
اس حوالے سےچائلڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر ابراہیم نے کہا کہ خشک و گرم ہوا چلنے سے ناک کی اندرونی سطح و ہونٹ خشک ہوجاتی ہے، ناک خشک ہونے سے خون نکل آتا ہے اور ہونٹ بھی پھٹ جاتے ہیں، ناک سے خون بہنے یا ہونٹ پھٹنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہوا زہریلی ہوچکی ہے، بلکہ اس کی وجہ صرف ہوا میں نمی نہ ہونا اور گرمی سے ہے۔
ڈاکٹر نادر خان نے اس حوالے سے راہنمائی فراہم کرتے ہوئے کہا کہ خشک موسم اور ہوا کے کم دباؤ کے باعث ناک سے خون بہنا ایک معمولی بات ہے جس میں پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر دسمبر یا جنوری کے سرد اور خشک موسم میں یہ مسائل دیکھنے کو ملتے ہیں جس میں ناک سے ہلکا خون آنا اور ناک کا خشک ہوجانے جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، ہوا میں نمی کی مقدار کم ہوجانے اور موسم کے خشک ہوجانے سے ناک سےخون بہنے لگتا ہے کیونکہ ناک ایک حساس عضو ہے جو خشکی برداشت نہیں کرتا ہے۔
ڈاکٹرز نے مشورہ دیا کہ اس صورتحال سے بچنے کیلئے پانی کا زیادہ استعمال کریں،جبکہ ان مسائل سے نمٹنے کیلئے پیٹرولیم جیلی، ویزلین یا گھر میں موجود سرسوں کے عام تیل کو استعمال کرنے کا مشورہ دیا اور ساتھ ہی ماسک پہننے کی تجویز بھی دی تاکہ ناک کی خشکی کو دور کیا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ناک سے خون آنے کی صورت میں پریشانی سے بچیں اور ناک کے نتھنوں کو انگلیوں سے بند کریں اور سر کا رخ زمین کی جانب کریں ایسا کرنے سے خون رک جائے گا اور اگر خون پھر بھی آئے تو کسی قریبی ہسپتال سے رجوع کیا جائے۔
دوسری جانب ماہر موسمیات ڈاکٹر ظہیربابر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ چند روز سے ہیٹ ویوز کا سلسلہ جاری تھا، ہوا میں نمی کا تناسب کم ہونے سے خشک اور گرد آلود ہوائیں چل رہی تھیں، تاہم ان ہواؤں کا سلسلہ آج سے تھم جائے گا۔