ہے لوگ وہی جہاں میں اچھے آتے ہیں جو کام دوسروں کے
پشاور (عالیہ مصباح) خیبر پختونخوا کے دارلحکومت پشاور میں کرونا کے بڑھتے کیسیز کی وجہ سے جہاں ہسپتالوں کے او-پی-ڈیز بند ہونے لگے اور شہریوں کا ہسپتالوں میں جانا مشکل ہو گیا وہاں ان شہریوں کی مدد کرنے کچھ نوجوان میدان میں آئیں۔
ایڈ انٹرنیشنل کے نام سے ابھی حال ہی میں بنائی گئی اس تنظیم نے پشاور کے ان شہریوں کو انکے گھر کے دروازوں پر ہی ادویات اور ڈاکٹرز مہیا کئے۔
3 اپریل 2021 کو کو اس تنظیم نے پشاور کے پسماندہ علاقے پلوسئ میں دا پلوسی آواز کے تنظیم کے ساتھ مل کر فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا۔
جس میں مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں نے شرکت کی۔ جن میں ڈاکٹر عبداللہ (میڈیکل سپیشیلسٹ) ، ڈاکٹر غزالہ (فیزیوتھراپسٹ) ، ڈاکٹر زبیر (میڈیکل سپیشلسٹ)، ڈاکٹر عامر ذادہ ( جینیٹک ڈاکٹر )، ڈاکٹر سعید رضی(ایم بی بی ایس)، ڈاکٹر نایاب جاوید، اور فیزیو کلب کے جوان ڈاکٹروں جن میں ڈاکٹر حماد، ڈاکٹر حسنین، ڈاکٹر منیب، کئی سایکٹریسٹ، اور کئی دیگر ڈاکٹروں کے نام شامل ہیں۔
اس کیمپ میں 800 مریضوں کا مفت معائنہ ہوا اور مفت ادویات فراہم کی گئی۔
ان میں سے 56 مریضوں کو اسلام آباد کے ہسپتالوں جبکہ 102 مریضوں کو پشاور کے ہسپتالوں میں مفت علاج کے لئے بھیج دیا گیا۔
دا پلوسئ آواز کے چیئرمین نے ایڈ انٹرنیشنل کا شکریہ ادا کیا اور دوبارہ کیمپ لگانے کی دعوت دی۔
تقریب کے آخر میں ایڈ انٹرنیشنل اور دا پلوسی آواز کے میمبران میں بہترین کارکردگی کے سرٹیفکیٹ بھی تقسیم ہوئے۔
ایڈ انٹرنیشنل کے سی-ای-او رحمان بادشاہ نے دا پلوسی آواز کا شکریہ ادا کیا اور مزید کیمپ لگانے کی بھی یقین دہانی کرائی۔
سی-ای-او رحمان بادشاہ نے آخر میں اپنے ٹیم سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ردا سجاد (ڈایریکٹر کمیونیکیشن اور پروجیکٹ سپروایزر )، عالیہ مصباح (پروجیکٹ مینجر) ، طلحہ لطیف (پروجیکٹ سپروایزر )، ایمن مرتضی (پروجیکٹ مینجر)، عثمان خورشید (پروجیکٹ مینجر)، ایمن نسیم (پروجیکٹ سپروایزر) کا خصوصی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس کیمپ کے لئے مفت ادویات فراہم کی اور اچھے اور قابل ڈاکٹرزکا بندوبست کیا۔
رحمان بادشاہ نے مزید کہا کہ انشاءاللہ رمضان سے پہلے ایڈ انٹرنیشنل ایک اور فری میڈیکل کیمپ کریں گی۔ یہ کیمپ پشاور کے کسی اور پسماندہ علاقے یا چارسدہ میں لگایا جائے گا۔