خیبرپختونخو میں سخت پابندیاں نافذ

پشاور:صوبے میں کورونا کے بڑھتے ہوئے مثبت کیسز اور اس سلسلے میں این سی او سی کے فیصلوں کے تحت حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے میں فوری طور پر تاحکم ثانی  سخت پپابندیاں عائد کی ہیں۔ 

جن اضلاع میں 5فیصد سے زیادہ شرح کے کیسز رپورٹ ہوئے وہاں تعلیمی اداروں میں نویں تا بارہویں کلاسز مکمل بند رہیں گی اس سلسلے میں متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنر، ضلعی صحت آفیسر کی مشاورت سے عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔

  تمام کاروباری سرگرمیاں ماسوائے فارمیسی، ویکسینیشن مراکز، تندور، ہوٹلز/ریسٹورنٹس اور پٹرول پمپس کے شام6بجے سے سحری تک بند رہینگے۔

 صوبہ بھر میں ہفتہ میں دو دن کیلئے تمام کاروباری سرگرمیاں بند رہینگی،ضلعی انتظامیہ پابندیوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے دفعہ144کا نفاذ کریں گی۔

 ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس میں انڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ پر پابندی ہو گی جبکہ صرف ٹیک آوے کی اجازت ہوگی۔

 تمام سرکاری و نجی اداروں میں اوقات کار صبح 9بجے سے دوپہر 2بجے تک ہونگے جبکہ عوامی مقامات پر فیس ماسک پہننالازمی ہو گا۔ 

پبلک ٹرانسپورٹ میں تمام ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا انٹر سٹی ٹرانسپورٹ 50فیصد گنجائش سے چلے گی جبکہ ہفتہ اور اتوار کو بین الصوبائی اور انٹر سٹی ٹرانسپورٹ پر مکمل پابندی ہونگی۔

تمام دفاتر میں 50فیصد عملے کو بلایا جائے گا جبکہ ورک فرام ہوم پالیسی پر بھی عمل کیا جائے گا۔

 صوبہ بھر کے تمام سینما اور مزارات بھی مکمل طور پر بند رہینگے۔اسی طرح صوبے میں ہر قسم کے کھیلوں، ثقافتی اور دوسری سرگرمیوں سمیت تمام پارکس اور انڈور جیم پر مکمل پابندی ہونگی پارکوں میں مکمل ایس او پیز کیساتھ جاگنگ ٹریکس کھلے رہینگے۔

 اسی طرح تراویح کی نماز کھلی جگہ پر کی جائے گی اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ علماء کرام اور مقامی مشران کی مدد سے رمضان المبارک میں کوویڈ19ایس او پیز پر عملدر آمد یقینی بنانے اور محکمہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ باہمی روابط سے اس حکمنامے پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے جبکہ ان پابندیوں کی خلاف ورزی پر متعلقہ قوانین کے تحت کاروائی کی جائے گی۔