برلن: جرمنی کی بایو ٹیکنالوجی کمپنی بایواین ٹیک نے امید ظاہر کی ہے کہ شیر خوار اور نوعمربچوں میں کورونا ویکسین کے تجرباتی نتائج ستمبر تک سامنے آجائیں گے۔
جرمن جریدے Spiegel میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق فائزر کی جانب سے تیار ہونے والی اس ویکسین کی آزمائش 6 ماہ اور اس سے بڑے بچوں پر کی گئی تھی۔
کمپنی کے سی ای او Ugur Sahin کا کہنا ہے کہ 5 سے 12 کے بچوں کے تجرباتی نتائج جولائی اور اس سے چھوٹے بچوں کے نتائج ستمبر تک سامنے آئیں گے۔
کیوں کہ ڈیٹا کی جانچ کے لیے چار سے چھے ہفتے درکار ہوتے ہیں۔
اگر سب کچھ اچھا رہا تو ڈیٹا کی جانچ مکمل ہوتے ہی ہم مختلف ممالک کے درج بالا عمر کے تمام بچوں کے لیے اس ویکیسن کی منظوری کی درخواست دے دیں گے۔
یاد رہے کہ رواں ماہ ہی بایو این ٹیک اور فائزر نے امریکی ریگولیٹرز سے درخواست کی تھی کہ وہ 12 سے 15 سال کے بچوں میں ہنگامی استعمال کے لیے اس ویکسین کی منظوری دے دیں۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ یورپین ریگولیٹرز کی جنب سے 12 سال اور اس سے بڑی عمر کے بچوں کےلیے ویکیسین کی منظوری آخری مراحل میں ہے۔
جب کہ گزشتہ ماہ کے اواخر میں شائع ہونے والی تجرباتی رپورٹ ے مطابق یہ ویکیسین نوعمر بچوں میں موثر اور مظبوط اینٹی باڈیز پیدا کرتی ہے۔