خیبرپختونخوا میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز

پشاور:پشاور سمیت صوبہ بھر میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسوں پر محکمہ صحت نے صوبائی حکومت کو صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز دے دی۔

ذرائع کے مطابق ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے بڑھتے مریضوں اور محکمہ صحت کی کم ہوتے وسائل کے پیش نظر محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام نے تجویزدی ہے کہ صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن لگایا جائے۔

کاروبار اور دکانیں بند کی جائیں اور شہریوں کوگھروں تک محدود کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کورونا کیس مزید بڑھنے پر ہسپتالوں میں بیڈز کی گنجائش نہ ہونے پر پریشان ہے۔

محکمہ صحت کے اکابرین کا کہنا ہے کہ صوبے میں گزشتہ برس جب کوروناکی شرح 10فیصد تھی تو لاک ڈاؤن کردیا گیا تھا تاہم اب جب شرح 24اور28فیصد تک ہے۔لاک ڈاؤن کرنے سے اجتناب کیا جارہا ہے۔

 ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کو خدشہ ہے کہ ہسپتالوں میں جگہ نہ ہونے پر کیا حکمت عملی اختیار کی جائے گی کیونکہ حالیہ شرح سے کیس بڑھنے پر موجودہ وسائل مزید 15دن تک کام آسکتے ہیں اس کے بعد ہسپتالوں میں مزید گنجائش نہیں ہوگی تاہم کہا جا رہا ہے کہ صوبائی حکومت نے لاک ڈاؤن سے صاف انکار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ اگرصورتحال میں بہتری نہ اائی اور کیس اسی طرح بڑھتے رہے تومکمل لاک ڈاؤن پر غورہوسکتا ہے۔