طبی محققین نے ماں سے نوزائیدہ بچے میں ایڈز کی منتقلی روکنے کا طریقہ دریافت کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سائنس دانوں نے ماں کے خون میں موجود ایچ آئی وی (ایڈز) کے وسیع پیمانے پر اسٹرینز کو بلاک کرنے کا طریقہ دریافت کر لیا ہے۔
نئی ریسرچ نے نوزائیدہ بچوں میں ایچ آئی وی (human immunodeficiency virus) کی منتقلی کو روکنا ممکن بنا دیا ہے، محققین کا کہنا ہے کہ ہم نے ایسا طریقہ دریافت کیا ہے جس کی مدد سے ماں کے خون میں وائرس کے اسٹرینز کو بلاک کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ تحیقی ٹیم یہ جاننے کی کوشش کر رہی تھی کہ ایچ آئی وی انفیکشن ماں کے رحم میں کچھ بچوں میں منتقل ہوتی ہے اور کچھ میں نہیں ہوتی، تو ایسا کیوں ہوتا ہے؟ ویل کورنیل میڈیسن اینڈ ڈیوک یونی ورسٹی کی ٹیم نے اس سوال کے جواب کی تلاش میں نوزائیدہ بچے میں وائرس کی منتقلی کی روک تھام کا طریقہ معلوم کر لیا۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسا ممکنہ طریقہ کار ہے جس کی مدد سے یہ پیش گوئی ممکن ہے کہ ماں سے نوزائیدہ بچے میں ایچ آئی وی کی منتقلی ہوگی یا نہیں۔
محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس اہم نکتے کی نشان دہی بھی ہوئی ہے کہ وائرس کی اس منتقلی کو کس طرح روکا جا سکے گا۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ایچ آئی وی پوزیٹو ماں سے دوران حمل، وضع حمل، یا دودھ پلانے کے دوران ایچ آئی وی کی منتقلی کو ’ماں سے بچے کو منتقلی‘ کہا جاتا ہے۔
کسی بھی علاج کی عدم موجودگی میں اس منتقلی کی شرح 15 سے 45 فی صد تک ہوتی ہے، اگر دوران حمل یا وضع حمل اور دودھ پلانے کے دوران مؤثر علاج ہو تو یہ شرح 5 فی صد تک بھی کم ہو سکتی ہے۔