اسٹینفرڈ: اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا اصرار ہے کہ اگر آپ تندرست رہنا چاہتے ہیں تو باقاعدگی سے پارک ضرور جائیں۔ یہ تحقیق اب باقاعدہ طور پر شائع ہوچکی ہے۔
تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ شہروں کے رہائشی جیسے ہی پارک اور باغ وغیرہ میں جاتے ہیں وہاں موجود سبزہ انہیں جسمانی ورزش پر اکساتا ہے اور پرسکون وسرسبز ماحول دل و دماغ پر مثبت نفسیاتی اثرات مرتب کرتا ہے۔ اس تحقیق کے مصنف رائے ریم کہتے ہیں کہ شہری آبادی کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ پارک اور سرسبز مقامات میں وقت ضرور گزارے۔ شہری منصوبہ بندی میں پارک کو کلیدی اہمیت دینا بہت ضروری ہے۔
شہروں میں درخت سایہ دیتے ہیں، پرندوں اور زرخیزی پھیلانے والے کیڑوں کا گھر ہوتے ہیں اور برسات کا پانی جذب کرتے ہیں۔ اس تحقیق میں کئی عشروں کا عوامی صحت کا ڈیٹا شامل کیا گیا ہے جس میں شہروں میں پارکوں کے فوائد کی فہرست بنائی گئی ہے۔ بچے اور بڑے پارک میں کھیلتے ہیں، چہل قدمی اور تیزقدمی کرتےہیں، سائیکلنگ کرتے ہیں اور کئی طرح کے کھیل کھیلتے ہیں۔ اس ضمن میں سائنسدانوں نے ایک مکمل ماڈل بھی بنایا ہے۔
ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ فطری اور سبز مقامات پر وقت گزارنے کے طبعی، نفسیاتی اور روحانی اثرات بھی ہوتےہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے امریکہ اور یورپ میں نیچرل کیپٹل پروجیکٹ کا آغاز کیا ہے جس میں شہری منصوبہ بندی میں شہری جنگل، پارک اور باغات پر زور دیا جارہا ہے۔
تحقیق میں شامل ایک اور سائنسداں گریچن ڈیلی نے کہا کہ فطری مقامات پر رہنے سے توجہ، ارتکاز، یادداشت، خوشی اور زندگی کے دیگر پہلو روشن ہوتے ہیں۔ یہاں تک کہ باغات ایسے ہارمون پیدا کرتے ہیں کہ جو کینسر اور ڈپریشن سے بچاتے ہیں۔