پاکستان میں کورونا مریضوں میں مہلک بلیک فنگس کی تشخیص 

لاہور: پاکستان میں کورونا مریضوں میں مہلک بلیک فنگس کی تشخیص کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد اس فنگس سے اب تک چار افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔یہ فنگس دماغ اور پھیپھڑوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کورونا مریضوں میں مہلک بلیک فنگس پائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے، ملک بھر میں بلیک فنگس سے 4کورونا مریضوں کا انتقال ہو گیا جبکہ متعدد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، کراچی کے تین ہسپتالوں میں ایسے کیسز سامنے آئے ہیں۔

 ماہرین کاکہنا ہے کہ متعدد سینٹرزکی جانب سے بلیک فنگس کے یہ کیسز رپورٹ نہیں کیے گئے کیونکہ مریضوں میں اس مہلک فنگس انفکیشن کی تشخیص مشکل سے ہوتی ہے۔

متعدی امراض کے ماہرین نے کہا ہے کہ بلیک فنگس دماغ اور پھیپھڑوں پر اثر انداز ہوتا ہے، یہ وہی فنگس ہے جو روٹیوں میں لگتا ہے، فنگس کی علامات میں آنکھوں اور ناک کے ارگرد تکلیف اور سرخی، سانس لینے میں مشکلات، خون کی الٹی اور ذہنی حالت میں تبدیلیاں قابل ذکر ہیں۔

ماہرین کے مطابق کرونا سے صحتیاب ہونے والے مریضوں میں میکورمائکوسس نامی بیماری نمودار ہونے کے واقعات بہت تیزی بڑھ رہے ہیں، اس بیماری میں عموماً مریضوں کے پھیپھڑے، سائنیس، آنکھیں، جبڑے یا ناک کی ہڈی متاثر ہوتی ہے۔اگر آنکھوں میں انفیکشن ہوجائے اس بیماری کی وجہ سے لوگوں کی بینائی ختم ہوجاتی ہے جبکہ یہ انفیکشن دماغ میں پھیل سکتا ہے جس سے دوروں، کوما جیسی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔