غزہ کی پٹی پر آج صبح اسرائیلی طیاروں نے ایک بارپھر شدید بمباری کی۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ پر خوف ناک بمباری کی جس کے نتیجے میں مزید 30 فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا جس کے بعد شہدا کی تعداد 200 سے زائد ہوگئی ہے۔
شہدا میں 58 بچے اور 34 خواتین شامل ہیں جبکہ ہزاروں لوگ زخمی ہیں جن میں 366 بچے بھی ہیں۔
بچوں کی بہبود کی عالمی تنظیم سیو دی چلڈرن کے مطابق غزہ میں ہر گھنٹے میں 3 بچے اسرائیلی بمباری میں زخمی ہورہے ہیں۔
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نےکم از کم 70 حملے کیے، اسرائیلی میزائل انتہائی گنجان آباد ساحلی علاقے میں گرے۔
واضح رہے کہ غزہ کے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فضائی حملے دوسرے ہفتے میں داخل ہوگئے ہیں اور شہر آہستہ آہستہ ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوتا جارہا ہے۔ بمباری اور میزائل حملوں سے کوئی محفوظ نہیں۔رہائشی عمارتیں منہدم ہوچکی ہیں اور ہزاروں لوگ مہاجر کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں جہاں پر بھی وہ سلامت نہیں کیونکہ صہیونی ریاست کی جانب سے ان کیمپوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب حماس نے بھی غزہ سے اسرائیلی آبادی پر جوابی راکٹ حملے کیے جس میں اسرائیل میں اب تک 10 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔