امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنی مدت ملازمت کے اختتام سے چند روز قبل اپنی خارجہ پالیسی پر ایک اہم خطاب میں کہا کہ امریکا عالمی سطح پر گزشتہ دہائیوں کے دوران اپنے حریفوں کے مقابلے میں زیادہ مضبوط ہو چکا ہے۔
بائیڈن نے اپنی تقریر میں عالمی چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود امریکا کی خارجہ پالیسی کی کامیابیوں کو اجاگر کیا اور دعویٰ کیا کہ امریکہ آج دنیا بھر میں "مقابلہ جیت رہا ہے"۔
امریکی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکا کے حریف آج چار سال پہلے کے مقابلے میں کمزور ہیں، اور ہم عالمی اقتصادیات اور ٹیکنالوجی کے نئے دور میں کامیابی کی راہوں پر گامزن ہیں۔
انہوں نے محکمہ خارجہ کے سفارت کاروں کے سامنے یہ باتیں کہی، جس پر سفارت کاروں نے کھڑے ہو کر ان کی تعریف کی۔
صدر بائیڈن نے روس، چین اور ایران کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مغربی ممالک پر زور دیا کہ وہ یوکرین کی حمایت میں اپنی بین الاقوامی وراثت کا تعین کریں اور محکمہ خارجہ میں اس حمایت کو مزید مستحکم کریں۔