غزہ پروحشیانہ بمباری جاری، مزید 6فلسطینی شہید

غزہ:اسرائیل کی جانب سے غزہ پر فضائی حملوں کا سلسلہ مسلسل دسویں روز بھی جاری رہا اور بدھ کے روز کیے گئے حملوں میں ایک صحافی سمیت 6  فلسطینی شہید جبکہ متعدد رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

  اسرائیل نے ایک ہفتے کے دوران غزہ پر حملوں میں 50 سکولوں کو تباہ کردیا ہے۔بچوں کی تنظیم 'سیو دی چلڈرن' کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 41 ہزار 800 سے زائد بچے متاثر ہوئے۔

فلسطینی صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں منظم ریاستی دہشت گردی اور جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہاہے، جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو عالمی عدالتوں میں لے جانے سے گریز نہیں کریں گے۔

دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے غزہ پٹی میں فائر بندی زیرِ غور نہیں، اسرائیلی وزیراعظم  نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ ہمارا ہدف حماس کو روکناہے، ضرورت پڑی تو حماس کو ختم بھی کیا جاسکتا ہے۔

اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں شہدا کی مجموعی تعداد 240 سے تجاوز کرگئی۔

عرب میڈیا کے مطابق صہیونی فورسزنے جنوبی علاقوں پر 60 سے زائد فضائی حملے کئے اور تازہ بمباری میں شدید نقصان پہنچایا۔

اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 58ہزارفلسطینی بے گھر ہو گئے اور 47ہزاراقوام متحدہ کے زیر انتظام سکولوں میں پناہ گزین ہیں۔

مزید براں بمباری سے132عمارتیں تباہ ہو گئیں اور 316کو شدید نقصان پہنچا۔ 

اسرائیل نے 6ہسپتالوں سمیت15طبی مراکز کوبھی نشانہ بنایا، سعودی عرب، روس اور یورپی یونین نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا جبکہ ہنگری نے مخالفت کردی۔

قبل ازیں فلسطینی حکام نے کہا تھا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 217 ہوگئی، شہدا میں 63بچے اور 36خواتین بھی شامل ہیں، بمباری سے 1500سے زائد فلسطینی زخمی بھی ہوچکے ہیں۔

ترک میڈیا کے مطابق صہیونی فوج کی فائرنگ سے اب تک 3بچوں سمیت 23فلسطینی شہید ہوچکے ہیں،،غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں شہدا کی مجموعی تعداد 240 سے تجاوز کرگئی،دوسری جانب پر تشدد کارروائیاں دسویں روز میں داخل ہونے کے باوجود غزہ میں حماس اور اسرائیلی حکام کے درمیان جنگ بندی کی تمام سفارتی کوششیں ناکام ہیں۔