معصوم فلسطینیوں پر فاسفورس بموں سے حملے شروع

غزہ:اسرائیل نے فلسطینی علاقوں پر فاسفورس بموں کا بھی استعمال شروع کر دیا ہے۔

العربیہ اور الحدث ٹی وی چینلز نے اپنے نامہ نگاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ  اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے علاقے خان یونس پر توپ خانے سے گولہ باری کرنے کے ساتھ بئر نعجہ کے مقام پر فاسفورس بموں کا بھی استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔

ادھر  ذرائع کے مطابق کل بدھ کے روز غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر 200 راکٹ داغے گئے۔ ان میں سے 7 راکٹ غزہ کی سرحد کے قریب واقع یہودی کالونیوں پر گرے جس کے نتیجے میں مادی نقصان پہنچا ہے۔

العربیہ کے مطابق غزہ سے اسدود کے علاقے میں ایک عمارت پر راکٹ داغے گئے۔ جنوبی اسرائیل میں راکٹ حملوں کی وجہ سے خطرے کے سائرن بجائے گئے،مشرقی حیفا اور شمالی اسرائیل کے شہر الجلیل میں خطرے کے سائرن بجائے گئے ہیں۔ا

دھر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر 9 روز میں 4 ہزار راکٹ داغے گئے ہیں۔

عبرانی ٹی وی چینل کے مطابق غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر متعدد راکٹ برسائے گئے جب کہ لبنان سے بھی عکا اور حیفا پر راکٹ حملے کیے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے توپ خانے سے ان راکٹوں کا جواب دیا۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے راکٹ حملوں کے جواب میں فضائی کارروائی میں مزید توسیع کی ہے۔

 گذشتہ روز خان یونس، رفح اور دیگر مقامات پر 52 طیاروں نے 25 منٹ میں 40 اہداف کو کو نشانہ بنایا ہے۔

ادھر لبنانی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے گراڈ راکٹوں کے 6 لانچنگ پیڈ کا پتا چلایا ہے تاہم وہاں سے کوئی راکٹ نہیں داغا گیا۔


غزہ پر اسرائیلی بمباری  میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد251 ہوگئی، جن میں 66 بچے اور38 خواتین بھی شامل ہیں۔

 غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے227 اور مغربی کنارے پرجھڑپوں میں 24 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ اسرائیلی بمباری سے500 سے زائد مکانات تباہ اور72ہزار فلسطینی بے گھر ہوگئے ہیں۔