پشاور، یونیورسٹی اساتذہ اور ملازمین پر پولیس کا لاٹھی چارج، شیلنگ

پشاور:پشاور کا صوبائی اسمبلی چوک میدان جنگ بن گیا۔صوبے کی سرکاری یونیورسٹیوں کے اساتذہ ملازمین نے مطالبات کے لئے اسمبلی چوک میں احتجاج کے دوران روڈ کو دونوں اطراف سے بند کر دیا۔

 پولیس نے منتشرکرنے کے لئے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی‘پشاور میں سرکاری یونیورسٹیوں کے ملازمین نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے سامنے الاؤنس میں کٹوتی‘ صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام اور فیسوں میں اضافے سمیت دیگر مطالبات کے لئے احتجاج کیا۔ 

مظاہرین نے اسمبلی کے سامنے خیبر روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے دونوں اطراف سے بند کر دیا، جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

پولیس حکام کی جانب سے روڈ کو کھولنے کے لئے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات ہوئے جس میں تلخ کلامی ہوگئی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی، جس سے مظاہرین منتشر ہوگئے۔ 

کاروائی کے دوران 21 مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا،اور ان کے خلاف تھانہ شرقی میں مقدمہ درج کر لیا گیا‘ مظاہرین کے منتشر ہونے کے بعد خیبر روڈ پر ٹریفک بحال کر دی گئی۔

پولیس حکام کے مطابق شہریوں کو پر امن احتجاج کا پورا پورا حق ہے، احتجاج پر امن اور ایک سائیڈ پر ہو تو کچھ نہیں کہتے، احتجاج سے اگر شہریوں کو تکلیف ہو تو قانون حرکت میں آئے گا، ہسپتالوں کو جانے والے راستے بند تھے، اس سے عوام کو تکلیف کا سامنا تھا، ایکشن لے کر احتجاج کو ختم اور ٹریفک کو بحال کر دیا۔