کرپٹوکرنسی کے لیے بنائی گئی کمیٹی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ

  پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے کرپٹوکرنسی کے لیے بنائی گئی کمیٹی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 محکمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی کا اختیار فیڈرل حکومت کے پاس ہے۔

 اعلامیے کے مطابق ڈیجیٹل کرنسی اور کرپٹومائننگ سے متعلق فیصلہ وفاقی حکومت کرے گی۔

 حکومت کا کہنا ہے کہ مشیربرائے سائنس ایند ٹیکنالوجی ضیا اللہ بنگش بھی استعفیٰ دے چکے ہیں۔

 خیال رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے بڑھتی ہوئی عالمی کرپٹوکرنسی مارکیٹ سے فائدہ اٹھانے کے لیے دو پن بجلی سے چلنے والے پائلٹ مائننگ فارمز لگانے کا منصوبہ بنایا تھا۔

 خیبرپختونخوا اسمبلی نے کرپٹو کرنسی اور مائننگ کے حوالے سے ایڈوائزری کمیٹی بنانے کی قرارداد منظوری کے بعد محکمہ سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کو سفارشات ارسال کیں اور ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔

 محکمہ سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی خیبرپختونخوا نے کرپٹو کرنسی اور مائننگ کے حوالے سے ایڈوائزری کمیٹی بنائی تھی۔ 

 ایڈوائزری کمیٹی کا کام کرپٹو مائننگ و کرپٹو کرنسی کے حوالے سے ضروری اقدامات، ریسرچ اور قانون سازی میں معاونت کرنا تھا۔

 کمیٹی کے چیئرپرسن مشیر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی خیبرپختونخوا ضیااللہ بنگش جبکہ صوبائی وزیر خزانہ و صحت تیمور سلیم جھگڑا کو سینئر وائس چیئرپرسن مقرر کیا گیا تھا۔ 

کمیٹی ممبران میں ممبران صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سمیرہ شمس، حمیرا خاتون، شگفتہ ملک، وقار ذکا، احمد منظور، ڈاکٹر واجد، منیجنگ ڈائریکٹر خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ علی محمود، ڈائریکٹر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی خالد خان، محکمہ منصوبہ بندی و ترقی اور محکمہ سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی خیبرپختونخوا کا نمائندہ بھی شامل تھا۔