اسلام آباد:پاکستان نے اپنی پہلی کورونا ویکسین پاک ویک متعارف کروادی۔
پاکستان میں تیار کی جانے والی پہلی انسداد کورونا ویکسین کی لانچنگ تقریب اسلام آباد میں ہوئی جس میں وفاقی وزیر ترقی ومنصوبہ بندی اسد عمر، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان، چینی سفیر اور سربراہ این آئی ایچ شریک ہوئے۔
وزارت صحت کے حکام کے مطابق پاک ویک پاکستان میں تیار اور پیک ہونے والی پہلی ویکسین ہے، پاک ویک نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ میں تیار اور پیک کی گئی ہے، پاک ویک چین سے درآمد سائنو ویک کے خام مال سے تیار کی گئی ہے اور یہ ویکسین چینی ماہرین کے تعاون سے تیار کی گئی ہے۔
وزارت صحت نے کہا کہ سائنو ویک پہلی ویکسین تھی جس کے تھرڈ لیول ٹرائل میں پاکستان نے حصہ تھا، پاکستان نے ابھی تک پاک ویک ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد خوراکیں تیار کی ہیں، این آئی ایچ میں لگا ویکسین پلانٹ ماہانہ 30 لاکھ ویکسین بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
پاک ویک لانچنگ تقریب سے این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک اہم دن ہے، قومیں ترقی کرتی ہیں جہاں علم میں اضافہ ہوتا ہے اور اس علم کو لوگوں کی بہتری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، آج کا قدم اسی حصے کی ایک کڑی ہے، قوم کو ویکسین تیار کرنے والی ٹیم پر فخر ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری آنکھوں کے سامنے چند ماہ سے بڑا انقلاب آیا، حکومت کی ترجیحات میں تعلیم اور صحت بنیادی چیزیں ہیں، اس وقت دنیا میں پہلی ڈیمانڈ کورونا ویکسین ہے، پاکستان میں چینی ویکسین کی ڈیمانڈ سب سے زیادہ ہے۔
کورونا پاکستان سمیت دنیا کے لیے چیلنج تھا، اللہ کا شکر پاکستان کے حالات کافی بہتر رہے، ایمرجنسی میں این سی او سی نے اہم کام کیا، کورونا میں ہسپتالوں کی صورتحال میں کچھ فوری بہتری لائی، کورونا کی پہلی لہر کی نسبت تیسری لہر میں ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد زیادہ تھی۔
اسد عمر نے کہا کہ این سی او سی نے اپنا ڈیٹا بیس بنانا، صوبوں کے ساتھ مل کے این سی او سی کے پاس مکمل تفصیلات ہوتیں تھیں، روزانہ ہسپتالوں کی صورتحال کا جائزہ لیا جاتا تھا، تیسری لہر میں بیڈز میں جگہ نہ ملنے کی شکایات نہیں ملی ہوں گی، تیسری لہر میں 60 فیصد آکسیجن پہ مریض زیادہ تھے۔
معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر مشکلات میں مواقع موجود ہوتے ہیں، کورونا کے معاملے میں ہمارے دوست چین قریب نظر آیا، چین پہلے بھی دوست ہے مگر اس موقع پر بھی آگے آیا، این آئی ایچ میں ویکسین تیار کرنے والوں پر فخر کرنے کی ضرورت ہے، آنے والے دونوں میں پاکستان میں ویکسین بنے گی۔
اس موقع پر چینی سفیر نے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعاون سے ویکسین تیار کی گئی ہے، دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی ایک اور مثال ہے، پاکستان پہلا ملک ہے جس کی حکومت اور آرمی نے چین کی ویکسین کا پہلا تحفہ وصول کیا، مزید چینی ویکسین پاکستان آئے گی، دونوں ممالک کے درمیان مزید تعاون کے خواہاں ہیں، کورونا کے خاتمے کے لیے چین پاکستان کے ساتھ مزید تعاون کرے گا۔
دوسری جانب سربراہ این آئی ایچ میجر جنرل عامر اکرام نے کہا کہ پاکستان نے پاک ویک کے نام سے ویکسین لا رہا ہے، این آئی ایچ میں ایک لاکھ 20 ہزار ویکسین تیار کی گئی ہے، کین سائنو بائیو کے ٹرائل میں پاکستان نے حصہ لیا، چین کے ساتھ ٹیکنالوجی کے ٹرانسفر کا معاہدہ کیا تھا۔