اسلام آباد:وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ ہر ملک پسند کی ویکسین لگائے گا تواس سے پوری دنیا کونقصان ہوگا۔
حکومت چاہتی ہے کہ ہفتے میں 7 روز کاروبار کھلے ہوں اور جو 24 گھنٹے کام کرنا چاہتے ہیں وہ کرسکیں، تاہم یہ ابھی ممکن نہیں۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری،اسلام ڈائگناسٹک سنٹر اور معروف ہسپتال کے تعاون سے ویکسی نیشن سینٹر کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ پورے ملک میں ویکسین لگانے کے عمل میں تیزی آئے تاکہ سارے کاروبار کھل سکیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام پاکستان کے مقابلے میں آبادی کے تناسب سے اسلام آباد میں سب سے زیادہ ویکسین لگائی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بہت تیزی سے کورونا ویکسین لگ رہی ہے اور اگر دوسرے شہر اس سے مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو انہیں بہت تیزی سے اپنی ویکسین لگانے کے عمل کو آگے بڑھانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 1700 کے قریب ویکسینیشن سینٹرز ہیں اور ہمارا ہدف ہے کہ 4 ہزار سے زائد سینٹرز قائم کیے جائیں، لوگوں کو ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق ویکسین لگوانی چاہئے۔
مشرق وسطیٰ کے ممالک میں چینی ویکسین قبول نہ کرنے کے مسئلے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا ایک عالمی مسئلہ ہے اور ہمیں چین کی ویکسین کے مسئلے کا جلد از جلد حل نکالنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ چین سے ویکسین برآمد کی جارہی ہے، یہ صرف پاکستان کا نہیں درجنوں ممالک کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہر ملک نے یہ شروع کردیا کہ میری پسند کی ویکسین نہیں لگائی اس لیے ہم آپ کو آنے نہیں دیں گے تو اس سے پوری دنیا کو نقصان ہونا ہے، پسندیدہ ویکسین لگوانے کا کہنے والے ممالک کو فیصلوں پر غور کرنا چاہیے، چین اس وقت سب سے زیادہ کورونا ویکسین برآمد کر رہا ہے۔ا
نہوں نے کہاکہ فائزر کی ویکسین کی فی الحال تعداد بہت کم ہے اور اس کے لیے ہم حجاج کرام اور بیرون ملک کام کرنے والوں یا پڑھنے والوں کو لگانے کے لیے ترجیح دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ ہفتے میں 7 روز کاروبار کھلے ہوں اور جو 24 گھنٹے کام کرنا چاہتے ہیں وہ کرسکیں، تاہم یہ ابھی ممکن نہیں۔