2سال بعد کورونا ویکسین سے موت؟

اسلام آباد: کورونا ویکسین لگوانے کے 2سال بعد موت کی خبریں جھوٹی ہیں، سوشل میڈیا پر چلنے والی ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں، عوام بلا خوف وخطر ویکسین لگوائیں

تمام شہریوں کو ویکسین لگنے تک ملک میں لگائی گئی پابندیں ختم نہیں ہوسکتیں۔

اپنے نئے ویڈیو پیغام میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے تمام شہریوں کو ویکسین لگنے تک پابندیاں نہ ختم ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام شہریوں کو ویکسین لگنے تک پابندیاں ختم نہیں ہوسکتیں۔

 کچھ علاقوں میں مثبت کیسز کی شرح 4 فیصد سے نیچے آچکی ہے۔ کورونا کی تیسری لہر نیچے چلی گئی ہے۔

۔ ڈبلیو ایچ او کی منظور شدہ ہر ویکسین کا پہلے ٹرائل اور ٹیسٹ کیا گیا۔ فائزر حج، ورک یا تعلیم کیلئے باہر جانیوالوں کو لگائی جائے گی۔ فائزر ویکسین کی ایک لاکھ خوراکیں پاکستان پہنچ گئی ہیں۔

سندھ میں کورونا وائرس کی تیسری لہر اور کیسز میں اضافے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ سندھ میں شرح اب بھی 6 سے 7 فیصد کے درمیان ہے۔ سندھ میں تیسری لہر کا آغاز تاخیر سے ہوا تھا۔

عالمی وبا سے متعلق معاون خصوصی نے کہا کہ کورونا نے تمام ممالک کے صحت کے نظام کو متاثر کیا، اس وبا کا مقابلہ کوئی ایک ملک تنہا نہیں کرسکتا، اس وبا کے خلاف پوری دنیا کو متحد ہونا ہوگا۔